نادرخان: کسانوں کی مشکلات کم نہ ہوسکیں۔ ڈیلر مافیا نے خودساختہ مصنوعی بحران پیدا کرکے کسانوں کو لوٹنا شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق گندم کی فصل کو یوریا کھاد ڈالنے کا دورانیہ شروع ہوتے ہی کھاد ڈیلرز اور دکانداروں کی جانب سے کھاد کا مصنوعی بحران پیدا کرکے یوریا کھاد کی مقررہ قیمت سے کئی گنا زیادہ اور بلیک پر 2800 روپے تک فی بوری فروخت کرکے کسانوں کاشتکاروں کو ناجائز طور پر لوٹنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔
رکن پور، سردار گڑھ، میانوالی قریشیاں، موچی والا، غوث پور، ٹھل حسن خان، یوسف آباد سمیت دیگر علاقوں میں کھاد ڈیلرز اور دکانداروں کی جانب سے یوریا کھاد مقررہ قیمت کے بجائے بلیک میں فروخت کرکے کسانوں کاشتکاروں کو لوٹنے کے لیے بڑے پیمانے پر ذخیرہ کر رکھی ہے۔
یوریا کھاد مقررہ قیمت کے بجائے2800 روپے میں فی بوری فروخت کی جارہی ہے۔ یوریا کھاد کی آسان دستیابی نہ ہونے سے کسان کاشتکار کھاد کےحصول کے لیےکھاد ڈیلرز اور دکانداروں کی منتیں ترلےکرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔
موزوں وقت پر مطلوبہ مقدار میں یوریا کھاد نہ ملنے سے گندم کی فصل بڑھوتری اور پیداوار شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے جبکہ انتظامیہ کی جانب سے کسانوں کاشتکاروں کو یوریا کھاد کی مقررہ قیمتوں پر آسان دستیابی یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیےجا رہے۔
کسانوں کاشتکاروں نے اعلی حکام سے فوری نوٹس لیتے ہوئے یوریا کھاد کی مقررہ قیمتوں پر آسان دستیابی یقینی بنانے کے لیے اقدامات اور کسانوں کاشتکاروں کو لوٹنے والے کھاد ڈیلرز اور دکانداروں کیخلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔