ایک نیوز نیوز: ایران میں زیرحراست لڑکی مہسا امینی کی موت کے خلاف مظاہروں میں شریک ایک اور شہری کو سرعام پھانسی دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں نے ایران میں مزید مظاہرین کو سزائے موت دیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق گرفتار ملزم ماجد رضاکو سیکیورٹی فورسز کے 2 ارکان کےقتل کے الزام میں گزشتہ روز مشہد میں سرعام پھانسی پر لٹکایا گیا۔
سزائے موت پانے والے ماجد رضا کو 23 دن قبل ملک سے فرار ہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔
اس سے قبل ایران میں مظاہروں کے الزام میں گرفتار محسن شکاری کو جمعرات کو سزائے موت دی گئی تھی۔ ایران میں مظاہروں کے سلسلے میں اب تک 11 افراد کو سزائے موت سنائی جاچکی ہے۔
واضح رہے کہ ایران میں حجاب کے معاملے پر زیر حراست لڑکی مہسا امینی کی موت کے خلاف ستمبر سے مظاہرے جاری ہیں۔ مظاہروں کے آغاز کے بعد اب تک کم از کم 14 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ 63 بچوں سمیت کم از کم 458 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔