ایک نیوز:نیند ہماری زندگی کا انتہائی اہم عمل ہے جو جسم اور ذہن دونوں کی صحت کے لیے بہت زیادہ ضروری ہے۔اچھی نیند کے حصول کے لیے مددگار بہترین غذائیں جانیئے۔
بے خوابی ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں اور اکثر افراد کی نیند چند دن بعد ٹھیک ہو جاتی ہے۔تاہم اگر بے خوابی کا سامنا مسلسل ہو اور معیار زندگی متاثر ہونے لگے تو اس پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
مگر کیا اچھی نیند کا حصول غذا سے ممکن ہے؟ اس کا جواب ہاں ہے۔ رات کو نیند نہ آنے سے پریشان رہتے ہیں؟ تو اس کی وجہ یہ 5 عام طبی مسائل ہو سکتے ہیں
ہماری غذا نیند پر اثرانداز ہوتی ہے اور نیند کی کمی بھی ہماری غذائی انتخاب پر اثرات مرتب کرتی ہے۔چند غذائیں نیند کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔ایسی ہی غذاؤں اور مشروبات کے بارے میں جانیں جو اچھی نیند کا حصول ممکن بناتے ہیں۔
باداموں کو صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے مگر نیند کا معیار بہتر بنانے کے لیے بھی یہ گری بہت زیادہ مفید ثابت ہوتی ہے۔
باداموں میں متعدد غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں اور اسے روزانہ کھانے سے کئی دائمی امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2 اور امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔باداموں کو کھانے سے ایک ہارمون میلاٹونین کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔یہ ہارمون جسمانی گھڑی کو کنٹرول کرکے جسم کو نیند کے لیے تیار کرتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ باداموں میں میگنیشم کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور یہ غذائی جز نیند کا معیار بہتر بنانے کے لیے اہم ہوتا ہے۔میگنیشم سے جسم میں تناؤ بڑھانے والے ہارمون کورٹیسول کی سطح کم ہوتی ہے، یہ ہارمون نیند کو متاثر کرنے کا باعث بنتا ہے۔تو رات کو سونے سے کچھ دیر قبل چند بادام کھانے سے اچھی نیند کو یقینی بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
اخروٹ گری بھی اچھی نیند کے حصول میں مدد فراہم کرسکتی ہے۔ اسمارٹ فون کے سامنے گھنٹوں گزارنے سے آنکھوں پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ اس میں موجود اومیگا 3 فیٹی ایسڈز اور linoleic acid نیند کو بہتر بنانے کے لیے اہم ثابت ہوتے ہیں۔اخروٹ کھانے سے میلاٹونین کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے جس کا فائدہ اوپر بیان ہو چکا ہے۔تو سونے سے قبل اخروٹ کو کھانے سے اچھی نیند کا حصول ممکن ہو سکتا ہے۔
چاولوں کی اس قسم میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور سونے سے کم از کم ایک گھنٹے قبل انہیں کھانے سے نیند کا معیار بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔ ہارٹ اٹیک کی وہ نشانیاں جو چند ہفتوں پہلے نظر آنے لگتی ہیں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سفید چاول کو زیادہ کھانے سے نیند کا معیار اور دورانیہ بہتر ہوتا ہے۔
کیلے میگنیشم، پوٹاشیم اور tryptophan نامی غذائی اجزا کے حصول کا اچھا ذریعہ ثابت ہوتے ہیں۔یہ تینوں ہی نیند کے معیار کو بہتر بناتے ہیں۔سونے سے کچھ دیر پہلے ایک کیلے کو ایک کپ دودھ میں ملا کر پینے سے سونے میں مدد مل سکتی ہے۔۔
گرم دودھ کو بے خوابی سے بچانے کے لیے صدیوں سے استعمال کیا جا رہا ہے۔دودھ میں موجود اجزا جیسے کیلشیئم، وٹامن ڈی اور میلاٹونین اچھی نیند کے حصول میں مدد فراہم کرتے ہیں۔سونے سے قبل ایک کپ گرم دودھ پینے سے نیند کا معیار اور دورانیہ بہتر ہوتا ہے۔