ایک نیوز نیوز: بیروت میں ایک مسلح لبنانی شہری نے اپنا منجمد اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے جمعرات کوایک بینک کے اہلکاروں اوروہاں موجود افراد کو یرغمال بنا لیا۔
ملزم کا کہنا تھا کہ اسے اپنے والد کا بل ادا کرنا ہے جو ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
رپورٹ کے مطابق منجمد کھاتے کی رقم کا کچھ حصہ حوالے کرنے کے وعدے پر حملہ آور نے خود کو سیکیورٹی فورس کے حوالے کردیا۔ بینک نے اس کے دو لاکھ 9 ہزار ڈالر منجمد کردیے تھے۔
اطلاعات کے مطابق حملہ آور نے 8 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے 6 بینک اہلکارجبکہ 2 صارفین شامل تھے۔ بینک بیروت کے الحمرا علاقے میں واقع ہے جو مصروف ترین مانا جاتا ہے۔
لبنان کے ایک بینک میں تقریباً سات گھنٹے تک چلنے والے اس دلچسپ ڈرامے کا اختتام اس وقت ہوا، جب بندوق بردار نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔
ڈرائیور باسم الشیخ حسین نے جس وقت بینک اسٹاف کو یرغمال بنا رکھا تھا، بینک کے باہر کھڑا ایک ہجوم ان کی حمایت میں نعرے لگا رہا تھا۔ بعض لوگوں نے انہیں ''ہیرو‘‘ قرار دیا۔
ایک شخص نے میڈیا کو بتایا کہ باسم نے بینک میں پٹرول بھی چھڑک دیا تھا۔ باسم شیخ کے بھائی عاطف بھی وہاں موجود تھے۔ انہوں نے کہا، میرا بھائی کوئی بدمعاش آدمی نہیں ہے۔ وہ نہایت شریف انسان ہیں۔ وہ اپنی جیب سے بھی دوسروں کی مدد کرتے رہتے ہیں۔ باسم شیخ کی اہلیہ مریم شیہادی کا کہنا تھا کہ ''میرے شوہر نے وہی کچھ کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا۔
خیال رہے کہ لبنان ان دنوں سنگین اقتصادی بحران سے دوچار ہے۔ یہ ملک کی جدید تاریخ میں اب تک کا سب سے سنگین بحران ہے۔لازمی اشیاء کی سپلائی محدود ہو گئی ہے، مقامی کرنسی کی قدر گر گئی ہے اور بینکوں نے پیسے نکالنے پر سخت پابندی لگا دی ہے۔ لوگوں کو بیرون ملک سے پیسے بھیجنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔