ایک نیوز :وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان معاشی تباہی کے اثرات سے نکل رہا ہے، اپریل 2022 میں حکومت سنبھالی تو آئی ایم ایف پروگرام عمران حکومت کی وعدہ خلافی کی وجہ سے معطل تھا ۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ٹویٹر بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ اپریل 2022 میں ہم نے حکومت سنبھالی تو پاکستان دیوالیہ ہونے کے دھانے پر تھا۔ سابق حکومت نے جاتے جاتے خزانے کے لئے ناقابل برداشت فیول سبسڈی دی جس کی وجہ سے قوم کو 100 ارب روپے ماہانہ خسارہ برداشت کرنا پڑا ۔ گزشتہ سال ہماری امپورٹس 80 ارب اور برآمدات 31 ارب ڈالر تھیں۔سابقہ حکومت تاریخ کا سب سے بڑا 49 ارب ڈالر تجارتی خسارہ دے کر گئی۔۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ سابقہ حکومت 17.5 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دے کر گئی ۔ پی ٹی آئی کے چار سال میں ہر سال ریکارڈ بجٹ خسارہ ہوتا رہا ۔ آج فیڈرل، ٹریڈ اور کرنٹ اکاؤنٹ خساروں سمیت ملک کی معاشی صورتحال میں بہتری آ رہی ہے۔ شدید معاشی مشکلات کے باوجود ہم نے سیلاب کی صورتحال کا مقابلہ کیا، متاثرین کی مدد کی۔ہم نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم میں اضافہ کیا ۔ ہم غریب خاندانوں کو مفت آٹا دے رہے ہیں تاکہ انہیں مہنگائی سے ریلیف مل سکے۔