ایک نیوز: وزیراعظم کےمعاون خصوصی عطاءتارڑ کا کہنا ہے کہ ایک منتخب وزیراعظم کوتنخواہ نہ لینے پرگھربھیج دیاگیا اور عدالت عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کی سہولت دیتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کےمعاون خصوصی عطاءتارڑنے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سماعت میں اٹارنی جنرل کوبولنے کاموقع نہیں دیاگیا،اٹارنی جنرل نے وفاق کامؤقف پیش کرناتھا۔ عدالت نےسیاسی جماعتوں کےوکلاءکےبجائے اسدعمرکوبولنے کاموقع دیا۔کیس کوعجلت میں سماعت کیلئے مقررکیاگیاہے،سب کوعدل وانصاف ہوتاہوانظرآناچاہیئے۔
عطاءتارڑ کا کہنا ہے کہ قانون ابھی بناہی نہیں اورسماعت کیلئے مقررکردیاگیا ہے،2ہفتے سےفل کورٹ کی استدعاکررہے ہیں۔پارلیمان آئین کاخالق اورسپریم ادارہ ہے اور قانون سازی پارلیمان کااختیارہے۔کسی ایک جماعت کی خاطرپارلیمان کی حیثیت پرسمجھوتہ نہیں ہوناچاہیئے ہے۔ایک سیاسی جماعت کوسہولت کاری دی جارہی ہے۔پارلیمان سپریم ادارہ ہے اس کی توہین نہیں ہونی چاہیئے۔ ہم عدلیہ اوراس کےفیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔
عطاءتارڑ کا کہنا ہے کہ سوالات اٹھ رہے ہیں کہ ایک سیاسی جماعت کو کیوں ترجیح دی جارہی ہے۔ پرویزالٰہی کےخلاف درخواست4ماہ سےالتواءکاشکارکیوں ہے؟توشہ خانہ کےتحائف بیچنےاورفارن فنڈنگ کانوٹس بھی نہیں لیاگیا ہے۔خزانہ کمیٹیوں کی جانب سے منی بل کومستردکردیاہے۔ قومی اسمبلی کی کمیٹی نے الیکشن کمیشن کو فنڈز دینے سے متعلق بل مسترد کردیا ۔ اس بل پر قومی اسمبلی میں بحث ہوگی اور واضح فیصلہ ہوگا۔
عطاءتارڑ نے مزید کہا کہ ایک منتخب وزیراعظم کوتنخواہ نہ لینے پرگھربھیج دیاگیا اور آج بھی عدالت میں عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کی سہولت دی گئی ۔عمران خان کی جس طرح کی سہولت کاری ہوئی اس کی مثال نہیں ملتی ہے،