ایک نیوز: نیو کراچی صنعتی ایریا میں 2 فیکٹریوں میں آگ لگنے کے واقعہ میں متاثرہ دونوں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں، ملبے تلے دب کر 4 ریسکیو اہلکار جاں بحق ہوگئے۔
حادثے میں جاں بحق چارافراد میں سےتین کی نمازجنازہ شاہ فیصل کالونی میں اداکی جائےگی۔لواحقین کا کہنا ہے کہ اجتماعی نمازجنازہ شاہ فیصل فائراسٹیشن کےقریب اداکی جائےگی۔حادثےمیں جاں بحق 58سالہ افضال چاربچوں کاباپ تھا۔متوفی افضال شاہ فیصل ظفرکالونی مکان نمبر1561کارہائشی تھا۔
واقعہ میں جاں بحق فائرفائٹر36سالہ سہیل کی میت کولواحقین کےحوالےکردیاگیا ہے۔لواحقین سہیل کی میت لےکرحیدرآبادروانہ ہوگئےہیں۔سہیل کاآبائی تعلق حیدرآبادحالی روڈسےتھا اور جاں بحق سہیل ایک بچےکاباپ تھا۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ کچھ سال قبل بیٹےکابھی انتقال ہوگیاتھا۔سہیل کی تدفین بعدنمازظہرحیدرآبادحالی روڈپراداکی جائےگی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نےکراچی میں دو فیکٹریوں میں آگ بجھاتے ہوئے شہید ہونے والے 4 فائر فائٹرز کو خراج عقیدت، زخمیوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم کی آگ بجھانے والے عملے کے شہید جوانوں کے اہل خانہ سے ہمدردی اور تعزیت کی۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ خلق خدا کی جان بچاتے ہوئے شہید ہونے والے فائر فائٹرز کی بہادری اور خدمت کا جذبہ لائق تحسین ہے۔وزیراعظم نے سندھ حکومت کو شہید فائر فائٹرز کے اہل خانہ کی مالی مدد اور بچوں کی تعلیم و کفالت کے لئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہناہے کہ کراچی میں آگ لگنے کے واقعات پر قابو پانے کے لئے جامع حکمت عملی تیار کی جائے۔ وزیراعظم نےزخمیوں کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پولیس کے مطابق گزشتہ روز نیو کراچی صنعتی ایریا میں 2 فیکڑیوں میں آگ لگی تھی،آگ کے باعث عمارتیں کمزور ہوگئیں ،بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب مسلسل کولنگ کے دوران دونوں عمارتیں گر گئیں۔
آگ سے متاثرہ ایک فیکٹری تولیہ اور دوسری اسپیئر پارٹس کی تھی، واقعہ میں 4 ریسکیو اہلکار جاں بحق اور 5 فائر فائٹرز سمیت 12 افراد زخمی ہوئے۔ فائر بریگیڈ حکام کے مطابق فیکٹری میں آگ بجھانے کے بعد کولنگ کا عمل جاری تھا کہ گارمنٹس فیکٹری اور اس سے متصل اسپیئر پارٹس کی فیکٹری گر گئیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق ملبے کے نیچے سے چاروں ریسکیو اہلکاروں کی لاشیں نکالی گئی ہیں، جاں بحق افرادکی شناخت محسن،افضال،سہیل اور خالد شہزاد کے نام سے ہوئی ہے۔
جائے وقوعہ پر ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران موجود ہیں اور ریسکیو آپریشن کا جائزہ لے رہے ہیں۔
دوسری جانب گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے فیکٹری گرنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان سے رابطہ کیا ہے۔
ترجمان کے مطابق گورنر سندھ نے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری خود بھی جائے وقوعہ پر پہنچےاور اس دردناک سانحے پر افسوس کا اظہار کیا۔
شہید محمد سہیل
شہید محسن شریف
شہید محمد افضل
شہید خالد شہزاد