ایک نیوز: بھارت کے بڑے ڈانس اسکول میں اساتذہ کی جانب سے طالبات کو جنسی ہراساں کرنے کے معاملے نے ہلچل مچادی، عدالت سے ڈانس ٹیچر کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔
تامل ناڈو میں کلا شیتر فاؤنڈیشن کے زیر انتظام کلاسیکل فنون سکھانے والے رکمنی دیوی کالج آف فائن آرٹس کی طالبات نے چار اساتذہ کی جانب سے جنسی ہراسانی سمیت ادارے پر زہریلی ثقافت کے فروغ کا انکشاف کیا تھا۔
تامل ناڈو کی اسٹیٹ کمیشن برائے خواتین میں نوے طلباء و طالبات کی جانب سے دائر کی گئی شکایت میں اساتذہ پر جنسی ہراسانی، باڈی شیمنگ اور زبانی بدکلامی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق طالبات کا کہنا تھا کہ انہوں نے کالج انتظامیہ کو شکایات کی لیکن انتظامیہ نے ان کی شکایات کو نظرانداز کرتے ہوئے اساتذہ کا ساتھ دیا۔
شکایات کا ازالہ نہ ہونے کے بعد طلباء و طالبات نے ڈانس اسکول کے اندر احتجاجی دھرنا دیا جس کے بعد کالج انتظامیہ نے تین اساتذہ کو معطل کردیا جبکہ ایک سابق طالبہ کی جانب سے جنسی ہراسانی کی شکایت پر کلاشیتر کے سینیئر ڈانس ٹیچر ہری پدمن کو گرفتار کر لیا گیا۔
معروف کلاسیکل ڈانس اسکول کی طالبہ نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے ہری پدمن کی جانب سے جنسی ہراسانی کی کوششوں کے بعد اپنی تعلیم ادھوری چھوڑ دی تھی، وہ جنسی ہراساں کرتے ہوئے مجھے اپنے گھر آنے کا کہتے تھے، انکار کرنے پر انہوں نے مجھے اہم ڈانس ایونٹس سے باہر نکال دیا تھا۔
اب تامل ناڈو کی عدالت نے پراسیکیوشن کے اعتراض پر گرفتار ڈانس ٹیچر کی درخواست ضمانت مسترد کر دی ہے، ہری پدمن پر جنسی ہراسانی، مجرمانہ انٹمیڈیشن سمیت دیگر الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔