ایک نیوز: شیخ رشید احمد نےانسداد دہشت گردی عدالت کےباہر میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ اس طرح منشیات فروشوں کو نہیں پکڑا جاتا جیسے پارلیمنٹ سے ممبران کو گرفتار کیا گیا ،ایک ممبر بھی سپیکر پر عدم اعتماد کر سکتا ہے چاہے وہ ناکام ہو جائے۔
سابق وزیر کا کہنا تھا کہ بجلی پر ایک اور ٹیکہ لگا دیا گیا، مرے ہوئے لوگوں کو اور مارا جا رہا ہے ،ناپسند لوگوں کا ریمانڈ دیا گیا اور من پسند افراد کو گھر بھیج دیا گیا، 16 ماہ سے چالان نہیں پیش کیا گیا، یہ 20 سال کا پروگرام لگ رہا ہے ملک تباہ و برباد کر دیا گیا ہے، غریب آدمی زندہ مر گیا ہے غریب لوگوں کو کیس سے نکالا جائے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ ملک کی معیشت آئی ایم ایف نے تباہ کر دی،8ستمبر کو سارے راولپنڈی کو بند کیا گیا، مری روڈ پر چار کنٹینر لگائے گئے راولپنڈی سے کوئی جلوس نہیں گیا،یہ نااہل لوگ ہیں جن کو مسلط کیا گیا اداروں کو بدنام کیا جارہا ہے،30ستمبر کی بات پر قائم ہوں جمہوریت کی موت کی جارہی ہے، جمہوریت نانئتھ ایونیو پر بے لباس ہو چکی ہے جو اصل حکومت ہے ان سے بات کرتا ہوں کہ دیہاڑی دار لوگوں کو نکال دیں۔
انہوں نےکہا کہ علی امین گنڈاپور میرے دوست ہیں، ان کے بارے میں کوئی بات نہیں کروں گا 40 دن کا چلہ کاٹا، بہتر تھا میں4سال جیل کاٹ لیتا میرے ہمدرد تھے ان کے پاس چلا کاٹا،انہوں نے مجھے معاف نہیں کیا اقتدار کے بھوکے لوگ ہیں اور عوام میں ذلیل ہو چکے ہیں یہ کسی کو نہیں بتاتے کہ ہم اسمبلی کے ممبر ہیں کیونکہ لوگ پوچھتے ہیں آپ فارم 45 والے ہیں یا 47 والے ہیں۔