ایک نیوز:میجر راجہ عزیز بھٹی شہید نشان حیدر کا 59واں یوم شہادت آج منا یا جا رہا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس،سروسز چیفس اور مسلح افواج نے خراج عقیدت پیش کیا ہے،میجر عزیز بھٹی نے 1965کی جنگ میں وطن کا دفاع کرتے ہوئے جان کا نذرانہ دیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ میجر عزیز بھٹی کی فرض شناس،عزم متزلزل وقربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا، میجر عزیز بھٹی کی داستان شجاعت آئندہ نسلوں کیلئے بہادری کی مثال اورترغیب ہے،مسلح افواج میجر عزیز بھٹی شہید نشان حیدرکو سلام پیش کرتی ہیں،شہداکے خاندانوں کی ہمت اور برداشت کوبھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
1965کی جنگ ہو یا کوئی بھی محاذ، قوم کے بہادر سپوتوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر پاک دھرتی کو ہمیشہ شاد و آباد رکھا ہے ،ایسی ہی ایک مثال میجر راجہ عزیز بھٹی کی ہے جن کی لازوال قربانی کے باعث 1965کی جنگ میں جب بُزدل دُشمن نے پاکستان کو سرپرائز دینے کی ناکام کوشش کی تو وہ خُود سرپرائز ہو گیا ۔
یہ ایک ایسی کاری ضرب تھی جسے دُشمن صدیوں تک یاد رکھے گا 1965ء کی جنگ کے دوران میجر راجہ عزیز بھٹی واہگہ سیکٹر کے علاقے برکی میں بطور کمپنی کمانڈر تعینات تھے ،آپ نےBRBنہر پر دشمن کے کے حملے کو روکنے کے لیے اپنے دفاع کو منظم کیا اور اپنے آپ کو اولین دفائی لائین کا حصہ بنایا ،انتہائی عزم و ہمت اور ولولے کے ساتھ آپ نے مسلسل پانچ دن (6تا10ستمبر) دشمن کے اُن متعدد حملوں کو پسپا کیا جنہیں بکتر بند اور بھاری توپ خانے کی مدد حاصل تھی۔
اِس معرکہ کے دوران آپ نے دفاع کے ساتھ ساتھ دشمن پر حملہ بھی کِیا اورBRBنہر عبور کرنے والے واحد پُل پر قابض دشمن کو پیچھے دھکیل دیا 12ستمبر کو میجر راجہ عزیز بھٹی خود دشمن کے آگے بڑھے بکتر بند اور پیدل دستوں پر گولہ باری کروا رہے تھے، جس کے نتیجے میں دشمن کے دو ٹینک تباہ ہو گئے آپ نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر مسلسل دشمن کی نقل و حرکت پر نظر رکھی اور اُسے بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا۔
اِسی دوران آپ کو دشمن کے ایک ٹینک کا گولہ براہِ راست آ لگا جس کی وجہ سے آپ نے جامِ شہادت نوش کی، میجر راجہ عزیز بھٹی شہید کی اس لازوال قربانی کی بدولت دشمن لاہور کی جانب پیش قدمی نہ کر سکا، میجر راجہ عزیز بھٹی شہید نے یہ ثابت کر دیا کہ بہادر مشکلات میں گھبرایا نہیں کرتااور ملک کے دفا ع کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتے۔