ایک نیوز : نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر سے جماعت اسلامی کے وفد نے ملاقات کی۔بجلی بحران پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر سے ملاقات کرنیوالے وفد کی سربراہی حافظ نعیم الرحمان نے کی جس میں منعم ظفر، سیف الدین ایڈووکیٹ، سلیم اظہر، قاضی صدرالدین اور زاہد عسکری شامل تھے۔
حافظ نعیم الرحمان کا جسٹس (ر) مقبول باقر کو بطور نگران وزیراعلیٰ ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہنا تھاکہ بلدیاتی نظام کے منتقلی کی مدت تو مکمل ہو گئی ہے لیکن اختیارات نہیں ملے، سرجانی ٹاؤن میں کے الیکٹرک کی 30 پی ایم ٹیز میں کنڈا سسٹم چل رہا ہے، کنڈا سسٹم میں کے الیکٹرک کا عملہ ملوث ہے۔
نگران وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھاکہ بلدیاتی نظام کو مستحکم اور مضبوط کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے، بلدیاتی نظام کے مکمل فعال ہونے سے تمام اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہو جائیں گے، بلدیاتی نظام کے مکمل فعال ہونے سے مقامی لوگوں کو فائدہ ہو گا، ہم عوام کی بہتری کے لیے ضروری اقدامات کر رہے ہیں، ہم جماعت اسلامی کی شکایت کے الیکٹرک کو اپنی ہدایت کے ساتھ ارسال کرینگے، غیر قانونی تعمیرات اور پانی کی چوری سے متعلق پہلے سے ہی متعلقہ اداروں کو ہدایات دی ہیں۔
نگران وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کے بعد حافظ نعیم کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھاکہ نگران وزیراعلی سے سندھ خصوصاً کراچی کے مسائل پربات چیت ہوئی ہے۔اچھے ماحول اورکرنے کے عزم کے ساتھ ملاقات کی ہے۔15جون کوٹرانزیکشن پیرڈ پرپیپلزپارٹی حکومت سے بات کی تھی۔ٹاؤنزکواب تک اختیارات نہیں ملے۔واٹراینڈ سیوریج اوردیگرخدمت کے اداروں کااختیارنچلی سطح تک چاہتے ہیں۔مالیاتی اختیارپانی سیوریج کے اختیارات ٹاؤن اوریوسیزکودیئے جائیں۔منتخب لوگ کسی بھی جماعت کے ہوں وہ بااختیارہوں۔