توشہ خانہ جعلی رسیدوں کا کیس: بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع

توشہ خانہ جعلی رسیدوں کا کیس: بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع
کیپشن: Tosha Khana fake receipts case: Bushra Bibi's interim bail extended

ایک نیوز: توشہ خانہ جعلی رسیدوں کے کیس میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی گئی ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ جعلی رسیدوں کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی۔ 

بشری بی بی کیخلاف توشہ خانہ جعلی رسیدوں کے کیس کی وقفے کے بعد دوبارہ سماعت ہوئی، پراسیکیوٹر طاہر کاظم نے کہاکہ بشریٰ بی بی کی آڈیو 10دن قبل ایف آئی اے کو بھجوائی ہے،بشریٰ بی بی ایف آئی اے میں پیش ہو کر اپنی آڈیو دیں گی تو آواز میچ ہو سکے گی،بشریٰ بی بی خاتون ہیں، جسمانی ریمانڈ تو ہو نہیں سکتا۔

جج طاہر عباس سپرا نے کہاکہ مجھے لگ رہا ہے کہ پراسیکیوشن کی جانب سے تاخیر کی جارہی ہے، عموماً پراسیکیوشن پہلے چاہتی ہے کہ درخواست ضمانت کی کنفرمیشن پر دلائل ہو جائیں، پراسیکیوٹر طاہر کاظم نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے ایف آئی اے آنے کا انتظار ہے،جج نے استفسار کیا بشریٰ بی بی شامل تفتیش ہو چکی ہیں تو اس وقت کیوں نہیں آڈیو میچ کروائی۔

وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ بشریٰ بی بی 5گھنٹے پولیس کی پاس شامل تفتیش ہوئی تھیں،جج طاہر سپرا نے کہاکہ پراسیکیوشن نے خود کہا بشریٰ بی بی خاتون ہیں، کیا انہیں بار بار تھانے بلانا مقصود ہے، 

پراسیکیوٹر نے کہاکہ ہم جانتے ہیں کہ بشریٰ بی بی کا جسمانی ریمانڈ تو ہونا نہیں ہے،جج نے کہاکہ پچھلی بار بشریٰ بی بی جب پیش ہوئیں تو آپ کو آڈیو میچ کروانی چاہئے تھی،پراسیکیوٹر نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ بشریٰ بی بی آڈیو کیلئے ایف آئی اے دفتر آئیں،جج طاہر عباس سپرا نے کہاکہ کتنی بار بشریٰ بی بی شامل تفتیش ہوں اور تھانے آئیں؟وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ کیس جعلی رسیدوں کا ہے، آڈیو کہاں سے سامنے آگئیں؟مدعی مقدمے کا کوئی بیان بھی ریکارڈ پر نہیں۔

جج نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا آپ کی مدعی سے ملاقات ہوئی ہے؟وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ پراسیکیوشن صرف تاخیری حربے استعمال کررہی ہے کوئی ثبوت نہیں،میں درخواست ضمانت واپس لینے کو تیار ہوں لیکن پولیس لکھے کہ بشریٰ بی بی مطلوب نہیں۔

پراسیکیوٹر نے کہاکہ واحد کیس ہے جس میں تفتیش ایمانداری سے چاہتے ہیں، پراسیکیوٹر کے بیان پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے،جج طاہر عباس سپرا نے پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ اب آپ کچھ نہ کہیں، تیر کمان سے نکل گیا ہے۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ تفتیش کیلئے جب بھی بلایا جائے، بشریٰ بی بی تشریف لائیں،جج نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا بتائیں کب بشریٰ بی بی کی آڈیو میچنگ کروانی ہے؟تفتیشی افسر نے کہا کہ ایف آئی اے سے کوآرڈینیشن کرتے ہیں آڈیو میچنگ کی،جج نے کہاکہ نہیں تفتیشی افسر صاحب، ایسی باتیں نہ کریں، پھر آپ لاہور پہنچ جائیں گے۔

جج طاہر عباس سپرا نے تفتیشی افسر کو وائس میچنگ کا آخری موقع دیتے ہوئے کہاکہ آخری موقع دے رہے ہیں وائس میچنگ کروانی ہے تو کروا لیں،عدالت نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ جعلی رسیدوں کے کیس میں ضمانت میں 26ستمبر تک توسیع کردی۔