ایک نیوز: برطانیہ میں مبینہ طور پر قتل ہونے والی سارہ شریف کے کیس میں پولیس نے مبینہ ملزم عرفان شریف کے 5 بچوں کو تحویل میں لے لیا۔
جہلم میں ڈی پی او ناصر محمود باجوہ نے ڈی پی او آفس میں رات گئے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 10 سالہ سارہ شریف قتل کیس میں کارروائی کرتے ہوئے گھر اور دکان کے تالے توڑ کر مبینہ ملزم عرفان شریف کے 5 بچوں کو تحویل میں لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تحویل میں لیے جانے والے پانچوں بچوں کو ڈی پی او کے ریٹرنگ روم میں رکھا گیا ہے، بچوں کو سیف کسٹڈی کے تحت دادا کو دیا جائے گا۔
ڈی پی او کے مطابق بچوں کو تحویل میں لینے کیلئے انٹرپول نے ییلو وارنٹ جاری کیے تھے، ملزمان کی تلاش جاری ہے جلد 3 مطلوب افراد کو گرفتار کر لیں گے۔
ڈی پی او ناصر محمود باجوہ نے کہا کہ آئی جی کے احکامات ہیں کہ بچوں کو میڈیا کے سامنے پیش نہ کیا جائے ، انہوں نے صحافیوں کو بچوں کی فوٹیج بنانے سے بھی روک دیا۔
خیال رہے کہ 10 سالہ سارہ کی لاش 10 اگست کو برطانوی کاؤنٹی سرے کے ایک مکان سے ملی تھی، لاش ملنے سے ایک دن پہلے والد عرفان اس کی بیوی بینش اور بھائی فیصل پاکستان آگئے تھے۔
عرفان نے پاکستان سے برطانیہ کی ایمرجنسی ہیلپ لائن فون کرکے سارہ کی موت کی اطلاع دی۔