ایک نیوز نیوز: ہمارے شہید، ہمارے ہیرو آج دھرتی ماں کے بہادر سپوت میجرراجہ عزیز بھٹی شہید کا 57 واں یوم شہادت پورے عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 1965کے جنگی معرکے کا عظیم ہیرو، ملک و قوم کا فخر، والدہ کا راجہ! میجرعزیزبھٹی شہید 1928ء میں ہانگ کانگ میں آنکھ کھولی۔ تعلق گجرات سے تھا۔ عزیزبھٹی نے 1948ء میں پہلے لانگ کورس میں کمیشن حاصل کیا۔1950 ء میں اعلیٰ کارکردگی پر بہترین کیڈٹ کا اعزاز حاصل ہوا۔
سابق وزیراعظم لیاقت علی خان نے عزیز بھٹی کو اعزازی شمشیر سے نوازا۔ آپ نے 17 پنجاب رجمنٹ میں شمولیت اختیار کی۔
1965ء کی جنگ میں میجرعزیز بھٹی نے لاہور کے برکی سیکٹرمیں بی آر بی نہر پردفاع وطن کا مقدس فریضہ سرانجام دیا۔ 6 ستمبر 1965ء کو طاقت کے نشے میں دھت بزدل دشمن کو ایسا سرپرائز دیا کہ اُس کی نسلیں یاد رکھیں گی۔
بطور کمپنی کمانڈر میجر عزیز بھٹی ازخود اگلے مورچوں پر سپاہ کیساتھ رہے۔ 6 سے 12 ستمبر تک میجر عزیز بھٹی کی کمپنی نے دشمن پر تابڑ توڑ حملے کیے۔ عزیز بھٹی نے اپنی کمپنی سمیت نہ صرف 6 دن اور راتیں لگاتار دشمن کو روکے رکھا اور شکست فاش دی۔ کمانڈنگ آفیسر نے آرام کا مشور دیا لیکن میجر عزیز بھٹی نے یہ کہہ کر منع کردیا کہ وطن عزیز کے لئے خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے۔
12ستمبر کو دشمن کے ایک ٹینک کا گولہ میجرعزیزبھٹی شہید کے بائیں شانے پر لگا اور وہ جام شہادت نوش کر گئے۔ میجر عزیز بھٹی کو بے مثال جرات اور قیادت کے سبب ملک کا اعلیٰ ترین اعزاز نشان حیدر عطا کیا گیا۔ میجر عزیز بھٹی سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور میجر شبیر شریف شہید نشان حیدر کے ماموں تھے۔