ایک نیوز: نگران وزیراعظم نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ کسی سیاسی جماعت کیلئے نرم گوشہ نہیں رکھتے۔ آصف زرداری ہوں، نوازشریف یا عمران خان۔ ہر کسی کو اپنے مقدمات کیلئے قانونی حل تلاش کرنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم کو انٹرویو دیا ہے۔ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے فیصلے سے نگران حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ نواز شریف کی واپسی کے لیے نگران حکومت کی کسی سے ڈیل کا تاثر درست نہیں، انہوں نے سوال کیا کہ نگران حکومت کوئی بھی ایسی ڈیل کیسے کر سکتی ہے؟
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن سمیت کسی بھی سیاسی جماعت کے لیے کوئی نرم گوشہ نہیں ہے۔ نواز شریف پی ٹی آئی دور حکومت میں عدالت کی اجازت سے باہر گئے تھے۔ نواز شریف واپس آ کر سیاست میں حصہ لینا چاہتے ہیں تو انہیں کئی قانونی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انوار الحق کاکڑ نے واضح پیغام دیا کہ آصف زرداری ہوں، نواز شریف یا عمران خان سب کو اپنے مقدمات کے لیے قانونی حل تلاش کرنے ہوں گے۔
نگران وزیراعظم انوار الحق نے کہا ہے کہ پاکستان مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ انکے حق خود ارادیت اور آزاد فلسطینی ریاست کے حصول تک شانہ بشانہ کھڑا ہے،خسارے کا شکار سرکاری اداروں کی نجکاری کا عمل تیز اور شفاف بنا رہے ہیں،نگران حکومت نے قلیل مدت میں اسمگلنگ اور ڈالر پر سٹے بازی کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کئے،قانونی طور پر مقیم افغان پناہ گزینوں کو کوئی واپس نہیں بھیج رہا۔
نگران وزیراعظم انوار الحق نےکونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے وفد سے ملاقات کی ، وفد نے وزیرِ اعظم کو پاکستانی اخبارات کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا،نگران وزیراعظم نے کہا کہ معاشرے میں مثبت بحث و مباحثے اور تنوع و اختلافِ رائے پر مبنی گفتگو سننے کے ماحول کو فروغ دینا ہوگا جس میں اخبارات کا کلیدی کردار ہے،میرے امریکہ دورے کے بارے میں جھوٹی خبروں اور بے جا تنقید کی ایک منظم مہم چلائی گئی،امریکہ کا دورہ مختصر ترین وفد کے ساتھ کیا،امریکہ میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان کے کیس کو مؤثر انداز میں پیش کیا،ایم ڈی عالمی مالیاتی ادارے نے اسمگلنگ اور ڈالر کی غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنے کے حکومتی اقدامات کو سراہا،روپے کی ڈالر کے مقابلے میں بڑھتی ہوئی قدر اس مہم کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے،پیٹرلیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچتا رہا،بجلی چوری کو روکنے کیلئے ملک بھر میں اقدامات کئے جار ہے ہیں، پاکستان میں وسط ایشیائی ریاستوں سے تجارت کی اربوں ڈالر کی استعداد موجود ہے،آئندہ دورہ چین میں پاک چین اسٹریٹجک تعلقات، دوطرفہ تجارت، سی پیک اور سیاحت کے فروغ پر بات ہوگی۔