بلدیاتی نمائندوں کو مالی اختیارات دینے کا معاملہ،الیکشن کمیشن نےمہلت مانگ لی

بلدیاتی نمائندوں کو مالی اختیارات دینے کا معاملہ،الیکشن کمیشن نےمہلت مانگ لی

ایک نیوز: بلدیاتی نمائندوں کو مالی اختیارات فراہم کرنے کےمعاملہ پر الیکشن کمیشن نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔

تفصیلات کے مطابق میئر اور چیئرمینوں کو ڈی ڈی او پاورز دیئے جانے کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست کی سماعت  پر الیکشن کمیشن نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔لاافسر الیکشن کمیشن  نے کہا کہ کل رات درخواست کی کاپی موصول ہوئی ہے، جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے۔ 

نہال لاشاری ایڈووکیٹ  نے موقف اپنایا کہ آزاد جمہوری سسٹم کے لیے فری اینڈ فئیر الیکشن بہت ضروری ہے۔، چیف جسٹس عرفان سعادت خان نے ریمارکس دیے کہ فری اینڈ فئیر الیکشن ہر پاکستانی کی خواہش ہے۔نہال لاشاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ مئیر کراچی سمیت تین ڈپٹی مئیر نے دو حلقوں سے انتخابات لڑنے کے لیے فارم جمع کرائے ہیں۔منتخب نمائندوں کے اختیار کسی اور کو دینا غیر قانونی اور غیر جمہوری عمل ہے۔

 درخواست گزار نے کہا کہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری لوکل گورنمنٹ نے 3 اکتوبر کو بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ضمنی الیکشن سے قبل بلدیاتی نمائندوں کو مالی اختیارات فراہم کرنا بدنیتی ہے۔ مالی اختیارات دیئے جانے کے بعد بلدیاتی نمائندے ضمنی الیکشن پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔نہال لاشاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ اس سے قبل مالی اختیارات میونسپل کمشنر اور ٹرانزیشن افسران کے پاس تھے۔

درخواست گزار نے کہا کہ ضمنی الیکشن شفاف بنانے کے لئے بلدیاتی نمائندوں کو مالی اختیارات دینے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔عدالت نے الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین سے 31 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا ہے۔