ایک نیوز:ماہرین نےدل کی بیماری کی ایک نئی قسم دریافت کرلی جس سےہرتین میں سےایک فردکوخطرہ لاحق ہے۔
امیریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق ہر تین میں سے ایک امریکی میں تین یا زائد خطرے کے عوامل ہوتے ہیں جو ان کے اس کیفیت میں مبتلا ہونے کے خطرات کو بڑھا دیتے ہیں۔
سی کے ایم کے متعلق بتانے کا مقصد قلبی مرض سے موت واقع ہونے کے خطرے سے دوچار افراد میں بیماری کی جلد تشخیص اور علاج ہے۔
جان ہوپکنز یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ایڈوائزری کے سربراہ مصنف ڈاکٹر شیاڈی اینڈیومیلے کے اندازے کے مطابق90 فیصد سے زیاد افراد اس اسپیکٹرم میں آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں بڑی عمر کے افراد اور بچوں میں اس کی بنیادی وجہ شدید موٹاپا اور ٹائپ2 ذیا بیطس ہے۔
سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی)42 فیصد بڑی عمر کے افراد اور20 فیصد بچے موٹاپے کا شکار ہیں، جبکہ3 کروڑ70 لاکھ سے زیادہ افراد ذیا بیطس میں مبتلا ہیں۔
سی کے ایم لاحق ہونے کے خطرات کی درجہ بندی کیلئے امیریکن ہارٹ ایسوسی ایشن نے چار مراحل پیش کیے ہیں۔ اسٹیج زیرو پر ہونا سب سے بہترین ہیں۔ اس کا مطلب ہے لوگوں کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔ وہ متوازن غذا کھاتے ہیں، انکا وزن صحت مند ہے اور وہ تمباکو نوشی نہیں کرتے۔
اسٹیج ٹو میں لوگوں کو بلند فشار خون اور ٹائپ2 ذیا بیطس جیسی بیماریاں شروع ہوجاتی ہیں۔ اس وقت ممکنہ طور پر گردے کا مرض بھی ہوسکتا ہے۔
تیسری اسٹیج میں لوگ علامات کے بغیر ظاہر ہوئے قلبی مرض میں مبتلا ہوتے ہیں۔ یہ افراد بلند فشار خون یا قلبی مرض یا گردوں کے مرض کے ابتدائی مراحل میں مبتلا ہوسکتے ہیں اور اسٹیٹنز کا استعمال کرتے ہوتے ہیں۔