بے وفائی بھی چھوت کا مرض، اڑ کر لگتی ہے، جدید تحقیق

Infidelity May Be Contagious
کیپشن: Infidelity May Be Contagious
سورس: google

  ایک نیوز نیوز: ایک جدید ترین تحقیق میں کہا گیا ہے کہ  بے وفائی بھی متعدی مرض کی طرح ہوسکتی ہے۔ یعنی چھوت کی بیماری کی طرح اڑ کر لگتی ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ دوسرے لوگوں کی  بے وفائی آپ کو بھی بے وفائی کی طرح  مائل کرسکتی ہے

بہت سی چیزیں بے وفائی کا باعث بن سکتی ہیں،تخیل کی غلط پرواز ۔ ڈرنک کے زیر اثر زبان کا بہک جانا ۔ یا بہت لمبے عرصے کی غیر حاضری محبوب کھونے کے لئے یہ کافی نہیں کچھ اور بھی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ ’’ آر کائیوز آف سیکشوئل بی ہیوئیر‘‘ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے  کہ دوسروں کی بے وفائی  کے چسکے لینے والے  لوگ اپنے ہی رومانوی رشتوں میں بے وفائی کا نشانہ بن سکتے ہیں۔

بے وفائی کے بارے میں جاننا کسی شخص کی اپنے رشتے سے وابستگی کو کم کر سکتا ہے اور اپنے ساتھی کی جگہ کسی اور متبادل ساتھی کی خواہش کو بڑھا سکتا ہے۔ 

ریسرچ کے مصنفین میں سے ایک گریٹ برنبام  کا کہنا ہے کہ طلبا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق  86 فیصد دوستی اور رومانوی رشتوں میں بے وفائی موجود ہے، جبکہ منگنی یا رشتہ ازدواج میں بندھنے کی خواہش رکھنے والے جوڑوں  میں بھی  11 فیصد  بے وفائی کا عنصر پایا جاتا ہے۔