ایک نیوز نیوز: حج 2023 کےلئےپیدل سفر کرنے والے بھارتی شہری کو پاکستان کاراہداری ویزا دینے کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق عدالت نے متاثرہ فریق نہ ہونے کی بناء پردرخواست مسترد کی ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل کی جانب سے درخواست مستردکرنے کی استدعا کی گئی۔ جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص کوسنے بغیرعدالت کیسے حکم دے سکتی ہے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ بھارتی شہری کی طرف سے پاکستانی شہری ویزے کی درخواست دائر نہیں کرسکتا ہے۔
درخواست گزار سرور تاج نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ بھارتی ریاست کیرالہ کارہائشی شہاب پیدل حج کےلئےبھارت سےروانہ ہوا ہے۔شہاب نامی شہری دس روز سے واہگہ بارڈر پرموجود ہےمگر اسے راہداری ویزا نہیں دیا جا رہا ہے۔ شہاب بھائی نامی شہری کی یوٹیوب پر ویڈیوز بھی موجود ہیں جس میں وہ ویزے کی درخواست کررہا ہے۔بھارتی شہری 3 ہزارکلومیٹرکاسفرطے کرکے پاکستان اوربھارت کی سرحد کے قریب پہنچا ہے۔
درخواستگزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت بھارتی شہری کو پیدل حج پرجانے کےلئے پاکستان کا راہداری ویزا جاری کرنے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ بھارتی شہری شہاب چتورنے الزام لگایاہے کہ پاکستان کی جانب سے یقین دہانی کے باوجود اسے ویزاجاری نہیں کیا گیاہے جس کی وجہ سے وہ کئی روز بھارت کے اٹاری بارڈر پر رکے رہے ہیں ۔
ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بھارتی نوجوان سے نہ ایساکوئی وعدہ کیا گیا تھا اورنہ ہی پاکستان اوربھارت کے مابین پیدل ٹرانزٹ ویزے کا کوئی معاہدہ ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب کے شہراوکاڑہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان عثمان ارشد بھی پیدل حج کے لئے سفرپرہیں ۔ انہوں نے چند روزقبل اوکاڑہ سے ہی اپنے سفرکاآغازکیا تھا اور عثمان ارشد تقریبا سات ماہ میں سفرمکمل کرکے حجازمقدس پہنچیں گے۔