ویب ڈیسک:وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ترقی یافتہ ملکوں کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے آگے آنا ہوگا۔
پاکستان کی میزبانی میں کلائمیٹ فنانس گول میزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں ماحولیاتی تبدیلیوں جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے یواین فریم ورک پر عمل کرنا ہوگا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے پاکستان شدید متاثر ہے، پاکستان کو دوبار بدترین سیلابوں کا سامنا کرنا پڑا، موسمیاتی چیلنج سے نمٹنے کیلئے 2030 تک 6.8 ٹریلین ڈالرز کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف آذربائیجان میں کانفرنس آف پارٹیز (COP-29) کے کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے پہنچے جہاں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے وزیرِاعظم کا استقبال کیا۔
وزیرِ اعظم کاپ-29 کے کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس کی فیملی فوٹو میں شریک ہونے کے ساتھ ساتھ اجلاس کی افتتاحی تقریب میں بھی شریک ہوئے، جس میں آذربائیجان کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی خطاب کیا۔
شہباز شریف کی اس موقع پر عالمی رہنماؤں سے غیر رسمی ملاقاتیں بھی ہوئیں، وزیرِ اعظم کی برطانیہ کے وزیرِ اعظم سر کیئر سٹارمر (Sir Keir Starmer) سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان برطانیہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے گفتگو کی۔
وزیرِ اعظم کی قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکایف سے بھی ملاقات ہوئی، ملاقات میں پاکستان قازقستان تعلقات کے فروغ اور علاقائی روابط میں وسعت کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔