بہتر ہوگا صدر مملکت کسی ایک جماعت کے ترجمان نہ بنیں،مرتضیٰ سولنگی

Nov 12, 2023 | 16:27 PM

JAWAD MALIK

ویب ڈیسک: نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہاہے کہ بہتر ہوگا صدر مملکت کسی ایک جماعت کے ترجمان نہ بنیں،کسی ایک جماعت کے ترجمان بننے سے ان کی عزت میں کمی آتی ہے،صدر سے گزارش ہے وہ اپنے آئینی عہدے کی عزت کا خیال رکھیں۔

تفصیلات کے مطابق نگران وزیراطلاعات مرتضٰی سولنگی کا کہنا تھا کہ مہنگی بجلی کی پیداوار سے عوام پر بوجھ پڑتا ہے، آئین میں لکھا ہے ملک منتخب نمائندے چلائیں گے، نگراں حکومت عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کی معاونت کرے گی۔

مرتضیٰ سولنگی ک اکہنا تھا کہ 8 فروری جمعرات کو الیکشن ہوں گے، مذاکرات، تحفظات شکایات اور آوازیں جموریت کا حسن ہے،جمہوری نظام کا حسن ہے، نگران حکومت آئین اور الیکشن کمیشن کی ہدایت کے مطابق چلے گی، صدر کے خط کا جواب خط سے دیا جائے گا۔

 صدر عارف علوی کا خط
واضح رہے کہ 8 نومبر کو بنیادی حقوق اور ہموار سیاسی میدان کے حوالے سے تحریک انصاف کے خدشات پر غور کرنے کے لیے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے نام خط ارسال کیا تھا۔

صدر مملکت عارف علوی نے پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب کا صدر کے نام خط بھی آگے نگراں وزیر اعظم کو ارسال کیا، خط میں سیاسی میدان کے حوالے سے پی ٹی آئی کے خدشات پر غور کرنے کا کہا گیا۔

اپنے خط میں صدر مملکت نے لکھا کہ نگراں حکومت کا غیر جانبدار اکائی کے طور پر تمام سیاسی جماعتوں کو ہموار میدان فراہم کرنا بے حد اہم ہے، آئندہ انتخابات میں تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو مساوی حقوق اور مواقع فراہم کرنے کی نگراں حکومت کی پالیسی پر آپ کے حالیہ بیانات باعثِ اطمینان ہیں اور پختہ یقین ہے کہ جمہوریت ہی پاکستان کے عوام اور ریاست کے لیے آگے بڑھنے کا مناسب راستہ ہے۔

صدر مملکت نے خط میں لکھا کہ عوام کا سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا اور آزاد میڈیا کے ذریعے رائے کا اظہار کرنا ہی جمہوریت کی روح ہے جبکہ آزادانہ، منصفانہ اور مستند الیکشن پر پورے پاکستان میں اتفاق ہے، تمام سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں کو الیکشن میں حصہ لینے اور عوام کو انہیں منتخب کرنے کا حق ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے لکھا کہ صدر مملکت ریاست کے سربراہ کے طور پر جمہوریہ کے اتحاد کی علامت ہیں، آئین کے آرٹیکل 41 کے تحت صدر مملکت، وزیر اعظم اور تمام اداروں سمیت شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے پابند ہیں، اسی وجہ سے پاکستان تحریکِ انصاف کے الزامات پر مشتمل خط آپ کو ارسال کر رہا ہوں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ سیاسی وابستگیاں رکھنے والے افراد کی جبریوں گمشدگیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر میڈیا میں بھی بحث ہوئی، لوگوں کی سیاسی وابستگیاں اور وفاداریاں بدل جانے پر ایسے واقعات تشویش کا باعث بنتے ہیں، خواتین سیاسی ورکرز کی طویل نظر بندی یا عدالت کی جانب سے ریلیف کے بعد بار بار دوبارہ گرفتاریاں معاملے کو مزید حساس بنا دیتی ہیں۔

مزیدخبریں