ایک نیوز: شہدائے پاکستان کو سلام۔ وطن کی مٹی نے جب بھی پکارا، ہمارے جوانوں نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر لبیک کہا۔
تفصیلات کے مطابق شہداء کے لواحقین نے اپنے احساسات کا اظہار کرتے ہوئے کیپٹن اسامہ شہید کے والد نے کہا کہ "مجھ سے کوئی پوچھے تو میری آنکھیں آنسوؤں سے خالی نہیں ہونگی۔
کیپٹن عمیر شہیدکے والدنے کہا کہ میرے بیٹے نےاپنی ڈائری میں لکھا کہ مجھے اللّٰہ نے ہی آپ کو دیا تھا اور وہی واپس مجھے آپ سے واپس لے رہا ہے۔میرا ایک بیٹا شہید ہوگیا، میرے 12 بیٹے ہوتے تو وہ بھی وطن پر قربان کردیتا۔
کیپٹن عمیر شہید کی والدہ نے کہا کہ فتنے کو مٹانے کے لیے میرے بیٹے نے جان دی ہے۔
نائیک الطاف حسین کی والدہ نے کہا کہ اللّٰہ کسی دشمن کو بھی اولاد کا دکھ نہ دکھائے۔
راشد انعام شہید کی والدہ نے کہا کہ اللّٰہ نے خود کہا کہ شہید کو مردہ نا کہو۔
انسپیکٹر شیر حسین شہید کی بیوہ نے کہا کہ "اللّٰہ پاک شہیدوں کے لواحقین کو صبر اور ہمت دے۔
صوبیدار محمد جہانگیر شہید کی بیوہ نے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ کہتے تھے کہ مجھے فوج میں جانا ہے،مٹی کی محبت ہم آشفتہ سروں نے وہ قرض بھی اتارے ہیں جو واجب ہی نہ تھے۔