ایک نیوز : انگلینڈ کے خلاف میچ کے ساتھ پاکستان کی ورلڈ کپ مہم اپنے اختتام کو پہنچی اس کے ساتھ ساتھ فاسٹ باؤلر حارث رؤف نے بھی ورلڈ کپ کی تاریخ کا بدترین ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
پاکستان کے پاس سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے 2 راستے موجود تھے، اگر دفاعی چمپیئن انگلینڈ کے خلاف قومی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتی تو اسے 287 رنز کے مارجن سے فتح حاصل کرنا ہوتی۔
تاہم انگلینڈ کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کی تو ایسی صورت میں پاکستان کو انگلینڈ کو 50 رنز کے اندر آؤٹ کر کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے یہ ہدف 2 اوورز اور 5 گیندوں پر حاصل کرنا ہوتا۔
انگلش ٹیم نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 337 رنز بنائے اور پاکستان کو یہ ہدف 6.4 اوورز یا 40 گیندوں میں حاصل کرنا تھا جو ناممکن تھا۔ پاکستان کی ٹیم یہ ناممکن ہدف حاصل نہ کر سکی اور سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئی۔
دوسری جانب قومی ٹیم کے ساتھ ساتھ فاسٹ باؤلر حارث رؤف کے لیے بھی عالمی کپ ڈراؤنا خواب ثابت ہوا اور کئی میچوں میں وہ بری طرح ناکامی سے دوچار ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی مہنگے بھی ثابت ہوئے۔
افغانستان جیسے حریف کے خلاف بھی حارث کوئی وکٹ نہ لے سکے جبکہ بھارتی باؤلنگ کے خلاف بھی ان کے باؤلنگ میں کوئی کاٹ نظر نہ آئی۔نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے بلے بازوں نے حارث کی درگت بنائی اور پانچ مرتبہ کی عالمی چیمپیئن ٹیم نے حارث کے خلاف 83 جبکہ کیویز نے ان کے خلاف 85 رنز بنائے۔
مجموعی طور پر حارث نے اس ورلڈ کپ کے 9 میچوں میں 16 وکٹیں لیں لیکن اس کے عوض 533 رنز دیے اور اس طرح ورلڈ کپ کی تاریخ کے مہنگے ترین باؤلر بن گئے۔
اس سے قبل یہ ریکارڈ انگلینڈ کے اسپنر عادل رشید کے پاس تھا جنہوں نے 2019 ورلڈ کپ کے 11 میچوں میں 526 رنز دیے تھے اور 11 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
حارث کے باؤلنگ پارٹنر شاہین شاہ آفریدی بھی کسی سے پیچھے نہ رہے اور انہوں نے بھی اس ورلڈ کپ کے 9 میچوں میں 481 رنز دیے لیکن ساتھ ساتھ 18 وکٹیں بھی حاصل کیں۔