برازیل کے نومنتخب صدر لوئیس اناسیو لولا دا سلوا عوام سے خطاب کے دوران رو پڑے

 برازیل کے نومنتخب صدر لوئیس اناسیو لولا دا سلوا عوام سے خطاب کے دوران رو پڑے
کیپشن: Brazil's newly elected president, Luiz Inacio Lula da Silva, broke down in tears during a public address

ایک نیوز نیوز: برازیل کے نومنتخب صدر لوئیس اناسیو لولا دا سلوا کاکہنا تھا ’’جس چیز کی میں نے توقع نہیں کی تھی، وہ ملک میں بھوک کی واپسی ہے‘‘ پھر الفاظ ان کے گلے میں اٹک کر رہ گئے اور لولا دا سلوا باقاعدہ رونےلگے۔
 تاہم سبکدوش ہونے والے صدر جیر بولسونارو جو جنوری کی پہلی تاریخ کو عہدہ چھوڑیں گے، نے امید ظاہر کی کہ ان کی مدت 4 سال بعد ختم ہونے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر برازیلی دوبارہ ناشتہ، لنچ اور رات کا کھانا کھا رہا ہے۔ میں یقین نہیں کر سکتا کہ بھوک واپس آگئی ہے۔77 سالہ لولا نے اپنی پہلی مدت کے بعد سے اصلاحات اور سماجی بہبود کے پروگراموں کے ذریعے معیشت کو مضبوط کرنے کی کوشش کی تھی جس سے 11 ملین سے زیادہ غریب خاندانوں کے حالات بہتر ہوئے تھے۔