ایک نیوز نیوز: کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم ”ایف ٹی ایکس“ نے امریکہ میں دیوالیہ ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ کرپٹو کرنسی سے لاکھوں کمانے والے سڑکوں پر آگئے۔
رپورٹ کے مطابق دیوالیہ ہونے سے پہلے دنیا کے سب سے بڑے کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم ”بائنانس“ اپنے حریف ”ایف ٹی ایکس“ کو خریدنے پر رضامندی ظاہر کی تھی لیکن بعد میں بائنانس اس سے پیچھے ہٹ گئی۔ بائنانس کے چیف ایگزیکٹو نے معاہدہ ٹوٹنے کے بعد ایف ٹی ایکس کے خلاف کسی بھی سازش کے الزامات کو رد کردیا۔انہوں نے ٹویٹ کیا، ”ایف ٹی ایکس کا نیچے جانا انڈسٹری میں کسی کے لیے بھی اچھا نہیں ہے۔ اسے جیت کے طور پر مت دیکھیں۔ ایک موقع پر ایف ٹی ایکس کی مالیت 32 بلین ڈالرز تھی، لیکن اب اس کا یوں دیوالیہ ہونا انتہائی حیران کن ہے۔
ایف ٹی ایکس گروپ نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ اس نے ”چیپٹر 11“ کے تحت دیوالیہ پن کی کارروائی کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے۔باب 11 ایک امریکی طریقہ کار ہے جو کمپنی کو کام جاری رکھتے ہوئے عدالت کی نگرانی میں اپنے قرضوں کی تنظیموں کی اجازت دیتا ہے۔ اس کے چیف ایگزیکٹیو سیم بینک مین فرائیڈ مستعفی ہوگئے ہیں ان کی جگہ جان جے رے کو فوری طور پر چیف ایگزیکٹو مقرر کیا گیا ہے۔
کمپنی کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ اس نے ”تمام عالمی اسٹیک ہولڈرز کے فائدے کے لیے اثاثوں کا جائزہ لینے اور رقم کمانے کے لیے ایک منظم عمل شروع کیا ہے۔
Miami-Dade County and the Miami HEAT have released the following statement pic.twitter.com/ERZo1IsZ2o
— Miami HEAT (@MiamiHEAT) November 12, 2022
ایف ٹی ایکس نے نئے سی ای او جان جے رے نے عہدہ سنبھالنے کے بعد بیان میں کہا کہ ”مختلف ممالک میں ایف ٹی ایکس گروپ کے ملازمین سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ایف ٹی ایکس گروپ کے ساتھ کام جاری رکھیں گے اور آزاد پیشہ ور افراد کو چیپٹر 11 کی کارروائی کے دوران کاموں میں مدد کریں گے۔
ایف ٹی ایکس کا زوال کھیلوں کی دنیا تک پھیل گیا ہے، جہاں باسکٹ بال ٹیم میامی ہیٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایف ٹی ایکس ایرینا کا نام تبدیل کردیں گے جبکہ مرسڈیز فارمولا ون ٹیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایف ٹی ایکس کے ساتھ اسپانسر شپ ڈیل کو معطل کر دیا ہے۔
امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے سابق وکیل ہاورڈ فشر ن کا کہنا ہے کہ ”ہم بالکل نہیں جانتے کہ کیا ہوا، لیکن تمام رپورٹنگ سے ایسا لگتا ہے کہ بہت زیادہ بدانتظامی ہوئی ہے۔“ نیویارک ٹائمز کے مطابق، کمپنی فی الحال ایس ای سی کے زیر تفتیش ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف ٹی ایکس کو دیوالیہ پن سے بچنے کے لیے تقریباً 8 بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔