ایک نیوز: اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی روکنے کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس دوسری عدالت منتقلی کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کی ، عمران خان کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔
خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن کی کمپلینٹ قابل سماعت ہی نہیں.
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ یہ آپ کی 4 مختلف درخواستیں ہیں۔
لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کمرہ عدالت پہنچنے پر چیف جسٹس سے شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ آج عدالت آنے کے راستے میں کافی رکاوٹیں تھیں۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ ہر جگہ ہی ایسا ہے۔ہمارے شیل خالی ہیں اور آرمز بھی نہیں ہیں۔
لطیف کھوسہ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ عدالت کے اردگرد تو آج آرمز ہی آرمز ہیں۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ جی آج تو لگتا ہے کرفیو لگا ہے۔
خواجہ حارث نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے کسی کو مجاز اتھارٹی مقرر کرنے کا لیٹر پیش نہیں کیا،الیکشن کمیشن نے صرف اپنے آفس کو کمپلینٹ فائل کرنے کاکہا،مجاز اتھارٹی کے بغیر دائر کمپلینٹ پر سماعت نہیں ہو سکتی۔مقررہ وقت گزر جانے کے بعد کمپلینٹ نہیں بھیجی جا سکتی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا ٹرائل کورٹ نے ان اعتراضات پر کیاکہا؟
خواجہ حارث نے کہاکہ جج صاحب نے کہہ دیا یہ ہم شواہد کے دوران دیکھیں گے، الیکشن کمیشن 120 روز کے بعد کرمنل کارروائی کی کمپلینٹ نہیں بھیج سکتا،ٹرائل کورٹ کے سامنے اعتراض اٹھایا گیا تھا،ٹرائل کورٹ نے کہامعاملہ شہادتوں کے مرحلے پر دیکھیں گے، عمران خان کے وکیل نے کہاکہ ہم کہتے ہیں اس پر تو مزید کارروائی ہی نہیں ہو سکتی، جو کچھ آن ریکارڈ ہے ہم اسی پر اعتراض کررہے ہیں۔
اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اسی نوعیت کی دیگر درخواستیں اورعبوری حکم کےخلاف بھی درخواستیں ہیں۔عدالت نے سوال کیا کہ کیا اس کو مرکزی پٹیشن کے طور پر سنا جائے؟
خواجہ حارث نے کہا کہ یہ بھی اعتراض ہےکہ معاملہ پہلے مجسٹریٹ کے پاس جانا چاہیے تھا۔خواجہ حارث نے استدعا کی کہ عدالت توشہ خانہ کیس میں فوجداری کارروائی پر حکم امتناع جاری کرے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے خواجہ حارث کے دلائل سننے کے بعد عمران خان کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی روکنے کا حکم دیدیا،عدالت نے الیکشن کمیشن ودیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی درخواستوں پر احکامات جاری کئے۔
واضح رہے کہ سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان پر فرد جرم عائد کی تھی اور اس پر شہادتیں ریکارڈ کی جانی تھیں۔