ایک نیوز:بھارت میں آوارہ کتوں نے دوکمسن بھائیوں کی جان لے لی۔جن کی عمریں5سے7سال تھیں۔
پولیس کے ترجمان کا کہناتھاکہ ایک ہی خاندان کے بچوں پر دو دن کے وقفے سے الگ الگ واقعات میں حملہ ہوا اور وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ متعلقہ حکام کواس حوالے سے آگاہ کردیاگیاہے۔جبکہ معاملے کی تحقیقات بھی جاری ہے۔
ترجمان پولیس کامزیدکہناتھاکہ 10 مارچ کی سہ پہر 3 بجے کے قریب بڑا بھائی آنند جنگل کے قریب سندھی بستی میں واقع اپنے گھر سے لاپتا ہو گیا تھا۔دو گھنٹے کے بعد اہلخانہ کو بچے کی لاش ایک خالی پلاٹ سے ملی۔ جس کے جسم پر گہرے زخموں کے نشان تھے۔ زخم جانوروں کے کاٹنے کی طرح تھے۔ ہم نے پڑوسیوں اور مقامی لوگوں سے پوچھ گچھ کی تو معلوم ہوا کہ جنگل کے اندر بہت سے آوارہ کتے ہیں جو اکثر بکریوں پر حملہ کرتے ہیں۔
اتوار کی صبح 8 بجے کے قریب آنند کا چھوٹا بھائی 5 سالہ آدتیہ اپنے کزن چندن کے ساتھ اسی جنگل کے علاقے میں پیشاب کرنے گیا۔ چندن آدتیہ سے کچھ فاصلے پر تھا۔ کچھ دیر بعد جب چندن اس جگہ پر واپس آیا جہاں سے اس نے آدتیہ کو چھوڑا تھاتو اس نے بچےکو آوارہ کتوں میں گھرا ہوا پایا وہ بری طرح زخمی ہو چکا تھا۔
پی ایس وسنت کنج ساؤتھ کے مہیندرجو آنند ہلاکت کی تحقیقات کے سلسلے میں اسی علاقے میں تھے۔ انہوں نے بچے کی چیخیں سنی اور دیکھا کہ کتے آدتیہ پر حملہ کرچکے تھے۔ وہ زخمی بچے کو اپنی کار میں ہسپتال لے کر پہنچے اور دوران علاج بچہ مر گیا۔