ایک نیوز :اماراتی خلا باز سلطان النیادی نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر پہنچنے کے 4 دن بعد خلا سے دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد سے ویڈیو کال پر بات چیت کی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہی ہے ۔
العریبیہ کی رپورٹ کے مطابق شیخ محمد بن راشد اپنے خلائی مرکز پہنچے جہاں اماراتی خلا باز نے ان سے ویڈیو کال کے ذریعے بات کی جسے ناسا ٹی وی پر براہ راست ویڈیو لنک اپ کے ذریعے نشر بھی کیا گیا۔
متحدہ عرب امارات کے دوسرے خلاباز سلطان النیادی اس وقت سب سے طویل عرب خلائی مشن کے لیے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود ہیں، انہوں نےخلا سے زمین کا خوبصورت نظارہ بھی دکھایا۔
سلطان النیادی اپنے تین ساتھیوں کے ساتھ اگلے 6 ماہ خلا میں ہی گزاریں گے جو عرب دنیا کا سب سے طویل خلائی مشن ہوگایہ خلا باز کئی تجربات میں حصہ لیں گے جن میں مائیکرو گریوٹی میں مخصوص مواد کیسے جلتے ہیں، دل، دماغ اور کارٹلیج کے افعال کی نگرانی اور خلائی اسٹیشن کے باہر سے حیاتیاتی نمونے جمع کرنے والی تحقیقات شامل ہوں گی۔
أشارككم هذه اللحظات التي أشاهد فيها الأرض لأول مرة من وحدة المراقبة "كوبولا" على متن محطة الفضاء الدولية.. كلما ابتعدنا عن الأرض نراها أجمل.. وندرك أكثر أهمية الحفاظ عليها.. pic.twitter.com/p1j1SIoytC
— Sultan AlNeyadi (@Astro_Alneyadi) March 9, 2023
ویڈیو کال کے دوران دبئی کے حکمران شیخ محمد نے سلطان النیادی کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر بحفاظت پہنچنے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم شکر گزار ہیں کہ آپ بحفاظت بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر پہنچ گئے ہیں، میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ متحدہ عرب امارات اور عرب دنیا کے نوجوان آپ کو ایک مثال کے طور پر لے رہے ہیں اور آپ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔
اماراتی خلاباز نے کہا کہ ’ہمارے پاس بڑی تعداد میں سائنسی تجربات ہیں جن میں متحدہ عرب امارات بھی حصہ لے گا۔خلا باز کا کہنا تھا کہ ’ایک دن لوگ چاند اور مریخ پر جائیں گے، ہمیں اپنے جسم پر مائیکرو گریویٹی کے اثرات کو سمجھنا ہوگا، یہ ان تجربات میں سے ایک ہے جو ہم روزانہ کی بنیاد پر کرتے ہیں، ہمیں جسم پر خلا کے اثرات کی نگرانی کرنی ہے تاکہ ہم مستقبل میں اس سے بچ سکیں۔
دبئی کے حکمران نے کہا کہ ’بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر 6 ماہ کے طویل مشن پر پہلے عرب خلاباز سلطان النیادی نوجوانوں کے لیے مستقبل کے نئے دروازے کھول رہے ہیں، سلطان ہمارے روشن مستقبل کی نمائندگی کررہے ہیں۔