ایک نیوز: مہنگائی میں کمی، اقتصادی ترقی، سرمایہ کاری، قومی بچتوں، فی کس آمدنی میں اضافے کاتخمینہ معاشی اہداف میں شامل ہے۔
دستاویزات کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے اقتصادی ترقی کا ہدف 3.6فیصدمقرر کرنے کی تجویز ہے، زرعی شعبے کی ترقی کا ہدف 2فیصد، صنعتی ترقی کا ہدف4.4فیصد مقررکرنیکی تجویز ہے۔
آئندہ مالی سال کے لئے سروس سیکٹر کی ترقی کا ہدف 4.1فیصد مقرر کرنے کی تجویز ہے۔ اہم فصلوں کی پیداوار کا ہدف منفی 4فیصد ،چھوٹی فصلوں کی پیداوار4.3فیصد تجویزدی گئی ہے۔ کپاس کا پیداواری ہدف منفی2.3فیصد، لائیوسٹاک 3.8فیصد رکھے جانے کی تجویز ہے۔
ماہی گیری کا ہدف3.2فیصد، جنگلات کا ہدف 3.1فیصد رکھے جانے کی توقع ہے۔ مائننگ 5فیصد، بڑی صنعتی شعبے کا ہدف3.5فیصد، چھوٹی صنعتوں کا ہدف8.2فیصد رکھنے کی توقع ہے۔
سلاٹرنگ کا ہدف3.8فیصد، بجلی کی پیداوار، گیس ڈسٹری بیوشن کا ہدف 5.5فیصد مقرر ہے۔تعمیراتی ترقی کا ہدف5.5فیصد، ہول سیل اینڈ ریٹیل ٹریڈ4.1فیصد مقرر کرنے کا ہدف ہے۔
ٹرانسپورٹ، سٹوریج اینڈ کمیونیکیشنز کا ہدف3.3فیصد ،ہوٹلز، ریسٹورنٹس4.1فیصد مقرر رئیل اسٹیٹ 3.7فیصد، پبلک ایڈمنسٹریشن اینڈ سوشل سکیورٹی 3.4فیصد کاہدف مقررکیا گیاہے۔ تعلیمی ترقی کا ہدف3.5فیصد، صحت اور سماجی امور کی سرگرمیوں کا ہدف 3.2فیصد مقرر ہے۔
آئندہ مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح 12فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔ ان ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں 7ہزار 799ارب روپےحاصل ہونے کا تخمینہ ہے۔ آئندہ مالی سال بیرونی ذرائع سے 23ارب ڈالر حاصل کرنے کا ہدف مقرر کرنے کی تجویز ہے۔ مجموعی سرمایہ کاری کا جی ڈی پی میں تناسب 14اعشاریہ 2فیصد مقرر کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔
جی ڈی پی میں فکسڈ انویسٹمنٹ کا تناسب 12اعشاریہ 5فیصد مقرر کرنے کا تخمینہ۔ جی ڈی پی میں قومی بچتوں کا تناسب 13اعشاریہ 3فیصد مقرر کرنے کی تجویز ہے۔ فی کس آمدنی 5 لاکھ 43ہزار 967روپے مقرر کرنے کا تخمینہ ہے۔