سابق اطالوی وزیراعظم  سلویو برلیوسکونی کا انتقال

Jun 12, 2023 | 15:06 PM

ایک نیوز :  اسکینڈلز کی بھرمار کی زد میں رہنے والے سابق اطالوی وزیراعظم  سلویو برلیوسکونی 86 برس کی عمر  میں انتقال کر گئے ۔

سابق طالوی وزیر اعظم سلویو برلیوسکونی کے خلاف دائر کیے مقدمات میں  کم عمر نائٹ کلب ڈانسر کے ساتھ پیسے دے کر جنسی روابط قائم کرنے کا الزام ہے جبکہ دوسرا الزم ان پر اس معاملے کو دبانے کے لیے اپنے اختیارات کے غلط استعمال کا ہے۔ گو کہ اٹلی میں پیسے دے کر کسی سے جسمانی تعلق قائم کرنا جرم نہیں ہے تاہم 18 سال سے کم عمر لڑکی کے ساتھ ایسا تعلق قائم کرنا قانوناﹰ جرم ہے۔ تاہم وہ اس بات کا سرعام  اعتراف کر تے تھے کہ خوبصورت خواتین ان کی کمزوری ہیں۔ 

 تاہم سابق اطالوی وزیر اعظم نے اپنے خلاف لگائے گئے تمام الزامات کی تردید  کرتے رہے ،بڑھتے ہوئے عدالتی مقدمے اور اٹلی کے سست اقتصادی ترقی بیرلسکونی کی مقبولیت پر اثرانداز ہوتی رہی ۔

 ایک دفعہ ان خلاف ایک احتجاجی  مظاہرے میں  دس لاکھ افراد نے شرکت کی تھی۔ مظاہرین میں زیادہ تر تعداد خواتین کی تھی ان کے خلاف13 مقدمات  درج کئے گئے جن میں سے ایک جھوٹی شہادت حاصل کرنے کا بھی ہے۔ تاہم وہ بتدریج ان مقدمات میں بری ہوتے رہے ۔

 یاروں کے یار ، پرجوش اور خود ساختہ ارب پتی، چار بار اٹلی کے وزیر اعظم رہنے والے سلویو برلسکونی ایک میڈیا مغل اور سیاسی شو مین تھے ۔

خود اعتمادی اور کاروباری  مسابقت کےجذبے کے ساتھ، برلسکونی کی کاروباری سلطنت ٹیلی ویژن، متعدد اخباروں رسالوں کی  اشاعت،  مالز کی چین اورفٹ بال ٹیموں کی خریدوفروخت تک پھیلی ہوئی تھی۔

وہ اٹلی کے مقبول ترین حکمرانوں میں شامل رہے تاہم  2011 میں مالیاتی بحران  نے ان کی مقبولیت کا سورج گہناد یا اور انہیں وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا۔

ٹیکس فراڈ کے  الزام میں  2013  میں ہونے والی سزا  کے بعد انہیں نااہل قرار دیے کر ان سے ریاستی القاب ’’ دی نائٹ ’’ اور ’’کیولیر ٹو ‘‘ سے چھین لئے گئے تھے  تاہم  2022 میں برلسکونی نے خود سینیٹ کی نشست جیت کر اپنی پارلیمانی جلاوطنی کا خاتمہ کیا۔

 انہوں نے کسی کو اپنا وارث نامزد نہیں کیا اور اطالوی قانون کے تحت، اس کے پانچوں بچوں کو ان کے اثاثوں  میں سے حصہ ملے گا۔

 شمالی اٹلی میں 1936 میں ایک معمولی گھرانے میں پیدا ہونے والے برلیوسکونی نے  کروز شپ  میں ملازمت سے اپنے کیرئر کا آغاز کیا ۔

 1960 اور 70 کی دہائیوں میں میلان میں رئیل اسٹیٹ کے سودوں  نے ان کو اٹلی کے خوشحال شہریوں کی فہرست میں کھڑا کردیا تاہم  برلسکونی نے مسلسل ان الزامات کی تردید کی کہ انہوں نے اس ابتدائی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے مافیا کی رقم حاصل کی۔ 

اپارٹمنٹس بنانے کے بعد، برلسکونی نے کرایہ داروں کو اپنا ٹیلی ویژن چینل فراہم کیا۔ یہ انٹرپرائز تیزی سے ایک ڈی فیکٹو نیشنل نیٹ ورک میں پروان چڑھا جس نے بالآخر ریاستی اجارہ داری کو توڑ دیا اور گہرے مذہب پرست  اٹلی کو ٹاپ لیس گیم شوز اور ڈاؤن مارکیٹ یو ایس سوپ اوپیرا سے متعارف کرایا۔

برلسکونی کے سیاسی کیریئر کے دوران انہیں کم از کم سات مقدمات میں سنگین الزامات میں سزا سنائی گئی، جن میں ایک سینیٹر کو رشوت دینا اور ججوں کو تنخواہ دینا شامل ہے۔

 شہزادہ اینڈریو، روسی صدر ولادیمیر پوتن اور سابق امریکی صدر باراک اوباما ان کے ذاتی دوستوں میں شامل تھے  ۔

ان کی بدنام زمانہ اور دل فریب  "بنگا بنگا" پارٹیوں کی  دھوم عالمی ذرائع ابلاغ پر چھائی رہی۔

انہوں نے 2016 میں  ایک انٹرویو میں کہا تھاکہ "میں صرف اتنا جانتا ہوں کہ خارجہ اور ملکی سیاست میں میں نے کبھی ایک لمحے کی بھی غلطی نہیں کی۔" لیکن جب میں سوچتا ہوں تو مجھے سیاست میں کسی ایک دوست کا  بھی نام یاد نہیں آتا۔ 

مزیدخبریں