ایک نیوز:لاپتہ وکیل ریاض حنیف راہی کی بازیابی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نےکیس کی سماعت کی،عدالت نے پولیس کو موبائل فون کی لوکیشن ٹریس کرنے کی ہدایت کردی اور کہا کہ لاپتہ وکیل کے اہل خانہ کو کسی پر شک ہو تو پولیس کو آگاہ کریں،بعد ازاں کیس کی سماعت 20جون تک ملتوی کردی۔
تفصیلات کے مطابق لاپتہ وکیل ریاض حنیف راہی کی بازیابی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی،جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سماعت کی۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ کیس کےتفتیشی آفسر کو بلائیں۔
پولیس کی جانب سے رپورٹ بھی عدالت میں پیش کردی گئی۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ انہوں نے تو پورے پاکستان کو خط لکھ دیے ہیں،آئی ایس آئی اور آئی بی سمیت سب کو کہہ دیا ہے،ان کی رپورٹ آئے گی تو پتہ چلے گا، ایک ہفتے کا وقت دے دیتے ہیں۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے پٹیشنر کو ہدایت کی کہ اگر آپ کے پاس کوئی معلومات ہیں تو پولیس کو آگاہ کریں،ایف آئی آر درج ہو چکی ہے، اگر پولیس تعاون نہیں کرتی تو عدالت موجود ہے۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ کیا پولیس نے موبائل کا سی ڈی آر نکلوایا ہے؟عدالت نے پولیس کو موبائل فون کی لوکیشن ٹریس کرنے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لاپتہ وکیل کے اہل خانہ کو کسی پر شک ہو تو پولیس کو آگاہ کریں۔بعد ازاں عدالت نے لاپتہ وکیل ریاض حنیف راہی کی بازیابی کی درخواست پر سماعت 20 جون تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے وکیل ریاض حنیف راہی 6جون سے لاپتہ ہیں،لاپتہ وکیل کے بیٹے حافظ اسامہ ریاض نے اپنے والد کی بازیابی کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔