ایک نیوز: چیئرمین نیب نے ادارے کے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اولین ترجیح کھویا ہوا وقار واپس دلانا ہے۔
چیئرمین نیب نے تقریب میں متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں نیب کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔ نیب کی کمزوریوں کا ادراک کر کے اپنی اصلاح کررہے ہیں۔ متاثرین کے لیے نیب کے سفیر کا لفظ استعمال کرنا چاہتا ہوں۔ نیب کی پالیسی نیب کے سفیروں کی تجاویز پر رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دھوکا دہی کے شکار افراد کو ان کا حق لوٹا کر بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ بدعنوانی کے خلاف لاہور آفس کی کارکردگی بے مثال ہے۔ نیب یہاں سے کھربوں روپے کی ریکوری کر چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہری کا آغاز لاہور سے ہوگا۔ نیب کو اس کا کھویا مقام دلانا اولین ترجیح ہے۔ معاملات میں تہذیب اور شگفتگی کو اپنانا ہوگا۔ مجرموں سے بھی تہذیب سے پیش آنا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سزا و جزا عدالت کا کام ہے۔ نیب کی بنیادی ذمہ داری قانون میں کمی کو پورا کرنا بھی ہے۔ نیب لوگوں کو ان کی امانتیں واپس دلوا رہا ہے۔ پلاٹ خریدنے سے پہلے متعلقہ علاقے کے دفاتر سے تحقیق کرنی چاہیے۔ جس سے کافی مسائل حل ہو جائیں گے۔
دریں اثناء چیئرمین نیب لیفٹنیٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے آج نیب لاہور میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
تقریب میں چیئرمین نیب نذیر احمد کرپشن کیسز کے متاثرین میں 4 ارب مالیت کے چیک تقسیم کیے۔ ایڈن ہاؤسنگ سکینڈل کے 11809 متاثرین میں 3 ارب 60 کروڑ مالیت کی پہلی قسط تقسیم کی گئی۔ ہوم لینڈ رئیل اسٹیٹ اینڈ بلڈرز کے 58 متاثرین میں 29 کروڑ روپے کے چیک تقسیم کئے گئے۔ رحمٰن سٹی کیس میں 3 کروڑ 30 لاکھ مالیت پر مشتمل مالکانہ حقوق کے لیٹرز متاثرین کے حوالے کردیے گئے۔
چیئرمین نیب نے میگا کرپشن مقدمات میں ڈی جی نیب لاہور کی سربراہی میں انویسٹی گیشن ٹیموں سے جامع بریفنگ بھی لی۔
چیئرمین نیب کو دوران بریفنگ بتایا گیا ہے کہ نیب لاہورکیجانب سے 4 مختلف کیسز میں 16 ارب 60کروڑ روپے کی پلی بارگین کی گئیں جن میں سے 4 ارب روپے کی ادائیگی آج سے شروع کی جا رہی ہے۔ جو اگلے 15 روز میں مکمل کرلی جائے گی۔
مقدمات کی تفصیل درج ذیل ہے:
ایڈن ہاؤسنگ سکینڈل میں نیب لاہور نے مجموعی طور پر 16ارب کی پلی بارگین کی جن میں سے 3 ارب منافع پر مشتمل ہے۔ اس کیس میں 11880 متاثرین میں 3 ارب 60کروڑ روپے پہلی قسط کے طور پر حوالے کرنے کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
ہوم لینڈ رئیل اسٹیٹ اینڈ بلڈرزکیس میں ملزمان سے نیب لاہور نے 39کروڑ 60 لاکھ کی ریکوری کی جس میں سے آج 67 متاثرین کو29کروڑ روپے واپس لوٹائے جا رہے ہیں۔
رحمان سٹی کیس میں 112ملین مالیت کی 124 رجسٹریاں متاثرین کو دی جا رہی ہیں جبکہ 3کروڑ 30 لاکھ روپے لینڈ اونرز کے حوالے کیے جارہے ہیں۔
پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کیس میں ملزمان کیخلاف کیس میں نیب لاہور نے ملزمان سے 4کروڑ 32 لاکھ روپے کی ریکوری کی تاہم نیب لاہورمکمل رقم وصول کرتے ہوئے80 لاکھ روپے مالیت کا آخری چیک چیف سیکرٹری پنجاب کے حوا لے کررہاہے۔