ایک نیوز: سمندری طوفان بائپر جوائے 15جون کی صبح کراچی کی ساحلی پٹی سے ٹکرا جائے گا۔ اس دوران شہر بھر میں شدید بارشوں، تیزہواؤں اور آندھی چلنی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے محکمہ موسمیات 12 الرٹ جاری کرچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان بائپر جوائے کا کراچی سے فاصلہ 600 کلومیٹر سے بھی کم رہ گیا ہے۔ سمندری طوفان جیسے جیسے قریب آرہا ہے۔ ساحل پر طغیانی اور تیزہوائیں بڑھتی جارہی ہیں۔ سمندری طوفان کے کراچی کے ٹکرانے کے دوران کم از کم 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چلنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
سمندری طوفان کے دوران محفوظ رہنے کیلئے آپ کو چند حفاظتی اقدامات اٹھانے بہت ضروری ہیں۔ جس پر عمل پیرا ہوکر آپ سمندری طوفان سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
اس حوالے سے ایک نیوز اپنے قارئیں کیلئے کچھ احتیاطی تدابیر پیش کررہا ہے۔ جو کہ درج ذیل ہیں:
· یہ یقین کرلیں کہ وہ تمام چیزیں جو فرش پر اور خاص طور پر گھر کے باہر غیر محفوظ ہیں ان کو گھر کے اندر لے آئیں۔
· گھر کے دروازے اور کھڑکیاں محفوظ بنائیں۔ سمندری طوفان کے دوران 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں۔ اس لیے کھڑکیوں پر کارڈ بورڈ اور انڈسٹریل ٹیپ لگائیں۔
· گھر میں موجود تمام سجاوٹی سامان بند الماری میں رکھیں۔
· آپ کو کھانے پینے کی اشیاء اور جان بچانے والی ادویات کا سٹاک گھر میں رکھنا چاہیے تاکہ بوقت ضرورت شدید بارش میں آپ کو باہر جانا نہ پڑے۔
· کھانے کی اشیاء آپ کو سٹاک میں رکھنی چاہیے لیکن کچھ خشک خوراک کی مقدار کو یقینی بنائیں۔
· سمندری طوفان کے دوران 2 دن تک بجلی کے بریک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اس لیے ایمرجنسی لائٹ اور ٹارچ اپنے پاس لازمی رکھیں اور موبائل فون کی چارجنگ کیلئے پاوربینک کا بندوبست کرکے رکھیں۔
· اگر آپ ساحل کے قریب رہائش پذیر ہیں تو حالات خراب ہونے کی صورت میں کسی محفوظ مقام کی جانب چلے جائیں لیکن اپنی حفاظت کو یقینی بنائیں۔
· اگر آپ گھر کی بالائی منزل پر رہائش پذیر ہیں تو چھت پر جانے سے گریز کریں کیونکہ تیز ہوائیں آپ کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔
· اگرآپ کے گھر میں بالکونی یا ٹیرس پر پودے موجود ہیں تو ان کو بھی گھر کے اندر رکھ لیں۔
· تیز ہواؤں کے دوران باہر جانے سے گریز کریں۔
· سمندری طوفان کے دوران کسی صورت گھر میں الیکٹرانک اشیاء کو بلاضرورت استعمال نہ کریں۔
سمندری طوفان کے دوران مذکورہ بالا ہدایات پر عمل کرکے خود کو اور دیگر افراد کو محفوظ رکھنے میں مدد کی جاسکتی ہے۔