ایک نیوز:محکمہ جنگلی حیات نے صوبہ سندھ میں نایاب ترین کچھوے "اسٹار ٹارٹوائز" کی تاریخ پر مشتمل پہلا ڈیجیٹل ریکارڈ جاری کردیا۔
کنزرویٹرمحکمہ جنگلی حیات سندھ جاوید مہر کے مطابق اس سے پہلے ان کچھووں سے متعلق تاریخی و دستاویزی شواہد موجود ہیں۔ یہ ماحول دوست، خشکی پر رہ کر جنگلی گھاس، پھل اور بیج کھانے والے کچھوے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کچھووں کے سیاہی مائل شیل پر پیلے رنگ کے ستارے ہوتے ہیں، فطرتی آرٹ کے شاہکار یہ ستارے ان کی بقا کیلئے سب سے بڑا خطرہ بھی ہیں۔ صوبہ سندھ میں ان کچھووں کا مسکن کھیر تھر پہاڑی سلسلے، نارا کے صحرائی علاقے اور رن آف کچھ میں پھیلا ہوا ہے۔
ویڈیو میں نظر آنےوالے نایاب ترین کچھوے "اسٹار ٹارٹوائز" کا یہ صوبہ سندھ کی تاریخ میں محکمہ سےجاری ہوا پہلا ڈجیٹل رکارڈ ہے جبکہ اس سے پہلے انکےحوالے سے تاریخی و کاغذی شواھد موجود ہیں۔ یہ ماحول دوست، خشکی پر رہنے، جنگلی گھاس، فروٹس اور بیج کھانےوالے ھمارے مقامی#SindhWildlife????????
— SindhWildlife (@sindhwildlife) June 11, 2023
1/5 pic.twitter.com/Xy5O3Ka303
محکمہ جنگلی حیات سندھ کے کنزرویٹر جاوید مہرکا کہنا تھا کہ ان نایاب کچھووں کی نسل کو مسکن میں مویشیوں میں اضافے، مسکن کی تباہی و موسمیاتی تبدیلیوں خطرات لاحق ہیں جبکہ شکاری ان کے شیل پر خوبصورت ستاروں کی وجہ سے اسٹار ٹارٹوائیز کو مسکن سے اغوا کر کے بیرون ملک اسمگل کر دیتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت کی طرف سے جنگلی حیات کے تحفظ سے متعلق قانون سازی میں شکاریوں کے خلاف سزا و جرمانے بڑھائے گیے ہیں جبکہ بین الاقوامی سرحدوں کے خارجی راستوں پر مامور ایجنسیوں کا مقامی جنگلی حیات کی اسمگلرز کے خلاف کامیاب کارروائیوں سے جنگلی حیات کی اسمگلنگ کا سدباب ممکن ہوا ہے۔