لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیگی رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی حکومت نے تین سال میں افراط زر کو آسمان پر پہنچا دیا ہے، حکومت کے اقتصادی دعووں پرکاش ہم یقین کرسکتے،دعووں سے ساتھ آپ کبھی بھی کامیابی حاصل نہیں کرسکتے،بجٹ کے دعووں کی حقیقت شہباز شریف پیر کو بتائیں گے۔
احسن اقبال نے کہا کہ حکومت ہوا کے دوش پر چل رہی ہے جہاں سے ہواآئی کشتی وہاں چلی جاتی ہے،آج کوئی پانچ سالہ منصوبہ ہے اور نہ ہی کوئی لانگ ٹرم پروگرام ہے،ہمارے دور میں وژن 2020اور دوسرے لانگ ٹرم منصوبے تھے اور ہماری حکومت نے طویل المدت منصوبوں کی پلاننگ کی تھی۔پی ٹی آئی کو پتہ چل چکا ہے کہ اگلے الیکشن میں ان کا سیاسی جنازہ اٹھنے والا ہے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ حکومت کی نالائقی عوام تین سال سے بھگت رہی ہے،حکومت بتائے کہ کیا اس بجٹ کے بعد منی بجٹ لائیں گے، بجلی کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوگااور کیاعوام کو سستی اشیائے ضروریہ فراہم کرسکیں گے؟؟ انہوں نے کہا کہ بجٹ سے ایک روز پہلے دو بل قوانین بلڈوز کرکے پاس کرائے گئے ہیں جن میں سے ایک بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو این آر او دینے کا تھا،عالمی عدالت میں پاکستان کے وکیل نے کلبھوشن یادیو کے خلاف مقدمہ لڑا تھااور وہاں کہا تھا کہ پاکستان کی ہائی کورٹ ایسے ملزمان کی سزا کا جائزہ لیتی ہے مگر حکومت اب کلبھوشن کو این آراو دے رہی ہے۔