ایک نیوز:مخصوص نشتوں کا اکثریتی آرڈر آف دی کورٹ 9 صفحات پر مشتمل ہے ۔
تفصیلات کے مطابق تحریری فیصلہ کے پہلے 3صفحات پر مقدمہ اور فریقین کے نام تحریر ہیں ،اکثریتی فیصلہ صفحہ 4سے شروع ہوکر صفحہ 7پر اختتام پذیر ہوتا ہے ، آخری دو صفحات 80 امیدواروں کی دو الگ فہرستیں منسلک کی گئیں ہیں ،فیصلے میں الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا الیکشن کمیشن کے مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے کے نوٹیفکیشن فیڈریشن کالعدم قرار دیئے جاتے ہیں، الیکشن کمیشن کی مخصوص سیٹوں کے دیگر جماعتوں کو دینے کے نوٹیفکیشن غیر آئینی ہیں، انتخابی نشان کا نہ ہونا کسی سیاسی جماعت کی قانونی حیثیت کو ختم نہیں کرتا، انتخابی نشان کا نہ ہونا سیاسی جماعت کو الیکشن لڑنے سے نہیں روکتا، تحریک انصاف نے عام انتخابات میں قومی و صوبائی کی نشتوں پر کامیابی حاصل کی، الیکشن کمیشن کی پیش 80 امیدواروں کی فہرست میں 39 امیدوار تحریک انصاف کے ہیں ،39 ارکان نے تحریک انصاف کی حیثیت سے اپنی اسمبلی کی سیٹوں پر کامیاب ہوئے، 80 ارکان میں باقی 41 ارکان 15 دن میں اپنی سیاسی جماعت کی وابستگی کی الیکشن کمیشن کو تصدیق کریں ۔
فیصلے میں کہا گیا الیکشن 15 روز میں کامیاب امیدواروں کی فہرست ویب سائیٹ پر جاری کرے، پاکستان تحریک انصاف مخصوص نشتوں کی اہل ہے، تحریک انصاف مخصوص کیلئے 15 دن میں فہرست الیکشن کمیشن کو دے، الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں کی فہرست پر مخصوص نشستیں الاٹ کرے۔