پی ٹی آئی اورسنی اتحادکونسل کےپارلیمانی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنےآگئی

پی ٹی آئی اورسنی اتحادکونسل کےپارلیمانی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنےآگئی
کیپشن: The inside story of the parliamentary session of PTI and Sunni Union Council came out

ایک نیوز:تحریک انصاف اورسنی اتحادکونسل کےخصوصی پارلیمانی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنےآگئی۔
تفصیلات کےمطابق تحریک انصاف اورسنی اتحادکونسل کی جانب سے5اگست کوتاریخی احتجای کرنےپراتفاق ہوا۔

ذرائع کےمطابق پانچ اگست کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی نظر بندی کا ایک سال مکمل ہو جائے گا ، تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی جانب سے 20 جولائی کے بعد احتجاجی تحریک کو مزید منظم کرنے پر بھی اتفاق ہوا، اجلاس میں احتجاجی تحریک کی حکمت عملی بارے شیخ وقاص اکرم اور زرتاج گل وزیر آمنے سامنے، ہر معاملے میں تاخیر کی جاتی ہے جسکی وجہ سے پارٹی کو نقصان ہو رہا ہے، شیخ وقاص اکرم نے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اظہار خیال کیا۔
 ذرائع کےمطابق زرتاج گل وزیر کی جانب سےاجلاس میں ثناء اللہ مستی خیل کو نعرے بازی سے روک دیا گیا، یہاں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں نعرے بازی کرنا مناسب نہیں ہے، زرتاج گل وزیر کا ثنا اللہ مستی خیل سے مکالمہ،ثنا اللہ مستی خیل کو روکنے پر شیخ وقاص اکرم کی جانب سے اظہار برہمی کیاگیا۔
شیخ وقاص اکرم نےکہاکہ اگر معاملات کو جارہانہ انداز میں نہیں چلائیں گے تو اس کا نقصان نہ صرف پارٹی کو بلکہ بانی پی ٹی آئی کو بھی ہو گا۔
زرتاج گل وزیرنےشیخ وقاص اکرم کوجواب دیتےہوئےکہاکہ یہاں نعرے لگانا درست نہیں، ابھی باہر پتا چلے گا کہ بہتر نعرے کون لگاتا ہے۔
ذرائع کےمطابق اسد قیصر کی جانب سے دونوں رہنماؤں کو آپس میں تکرار اور بحث سے اجتناب کی ہدایت کی گئی، آپ لوگ ابھی سپریم کورٹ کے باہر جا کر احتجاج ریکارڈ کروائیں، ان معاملات پر بعد میں بات کریں گے، اسد قیصر کی ارکان کو ہدایت، شیخ وقاص اکرم اسد قیصر کی مداخلت کے بعد نا گوار موڈ باقی ارکان سے پہلے سپریم کورٹ کے لیے روانہ ہو گئے۔