ایک نیوز ،سوڈان میں فوج کے دو متحارب فریقین کے درمیان لڑائی کے دوران مشہور بازار میں اندھا دھند گولہ باری سے بچوں سمیت 34 افراد جاں بحق ہو گئے ۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ مرنے والوں میں زیادہ تر (الملجہ) مارکیٹ کے تاجر اور ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے مالک تھے۔ سوڈانی پولیس فورسز ام درمان کے کرری علاقے میں واپس آگئی ہیں۔ اس علاقے میں حالیہ جھڑپوں کے دوران ریپڈ سپورٹ فورسز پسپا ہوگئی ہیں۔ ویڈیوز اور تصاویر میں علاقے میں متعدد فورسز کی تعیناتی کو دکھایا گیا ہے۔
سوڈانی فوج کی مسلسل معیاری کارروائیوں اور ام درمان کے جنوب میں تقریباً روزانہ کی تلاشی کی وجہ سے ’آر ایس ایف‘ کے جنگجوؤں کو پسپائی پر مجبور کیا ہے۔ ام درمان میں جاسوسی طیارے بھی پرواز کر رہے ہیں تاہم مجموعی طور پر یہ علاقہ اکا دکا جھڑپوں کے سوا نسبتا پرسکون ہے۔
خیال رہے کہ 9 جولائی کو خرطوم میں ام درمان مسلسل فضائی حملوں کی زد میں رہا جس میں تقریباً 22 افراد مارے گئے، جب کہ اقوام متحدہ نے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس بمباری کی مذمت کی ہے۔