ایک نیوز: راولپنڈی کے علاقے چاکرہ میں لون ایپ سے قرض لینے والے مقصود کی خود کشی کے معاملے میں نیا موڑ آگیا۔ 42 سالہ مقصود کی اہلخانہ کے لیے ریکارڈآخری آڈیو بھی سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق مسعود نے خود کشی سے قبل آخری آڈیو پیغام میں خود کشی کی وجہ بتا دی۔ آڈیو بیان میں مسعود کہہ رہا ہے کہ مجھے معاف کرنا میں آپکے قابل نہیں، قرض دینے والوں نے میرا جینا حرام کر رکھا ہے، میرا موبائل بند رکھنا،کم از کم ایک مہینے بعد فون منیب کو دے دینا۔
بتایا گیا ہے کہ 42 سالہ مقصود نے آن لائن لون ایپ سے قرض لیا تھا جو مقررہ مدت میں واپس نہ کر سکا۔ جس کے بعد لون کمپنی کی جانب سے مقصود کو سخت دھمکیاں دئی گئیں۔
شہری نے ایزی لون کمپنی سے 22 ہزار روپے کی رقم قرض لے رکھی تھی۔ جو کہ عدم ادائیگی پر لاکھوں روپے ہوچکا تھا۔ جس کے بعد کمپنی نے شہری کا ڈیٹا لیک کردیا اور خواتین کو دھمکیاں بھی دیتے رہے۔
شہری نے مسلسل دباؤ سے تنگ آ کر زندگی کا خاتمہ کر دیا، محمد مسعود دو بچوں کا باپ تھا۔