ایک نیوز: دبئی سے 16 سال بعد شادی کے لیے کراچی آنے والا نوجوان شادی کے ایک ماہ بعد فائرنگ سے قتل کردیا گیا۔
منگھو پیر تھانے کی حدود میں بلوچستان سندھ کے درمیانی علاقے چونگی کے قریب فائرنگ سے 30 سالہ نوجوان جاں بحق ہوگیا ۔ مقتول 14 سال کی عمر سے دبئی میں مقیم تھا۔ شادی کے لیے آنے والے نوجوان کی ایک ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی ۔مقتول دبئی واپس جانے سے قبل شاہ نورانی مزار پر زیارت کے لیے گیا تھا۔
فائرنگ کے واقعے میں ایک شخص زخمی بھی ہوا۔ اطلاع ملنے پر منگھو پیر پولیس موقع پر پہنچی اور مقتول کی لاش ایدھی ایمبولینس کے ذریعے تھانے منتقل کی جب کہ زخمی شخص اپنے طور پر نجی اسپتال چلا گیا۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر مقتول کے ماموں اور دیگر رشتے دار بھی منگھو پیر تھانے پہنچ گئے۔
ابتدائی تحقیقات اور پولیس کارروائی کے بعد پولیس نے مقتول کی لاش عباسی شہید اسپتال منتقل کی۔ مقتول کی شناخت 30 سالہ محمد ہاشم ولد محمد سکندر کے نام سے کی گئی ۔علاقے سے ابتدائی طور پر اطلاعات ملی تھیں کہ مقتول کو گشت پر مامور پولیس اہلکاروں نے روکنے کے دوران فائرنگ کر کے ہلاک کیا ہے، تاہم علاقہ پولیس نے واقعے کے حوالے سے مؤقف دینے سے انکار کر دیا ہے۔
ہاشم کے ماموں رستم نے عباسی شہید اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ مقتول نارتھ ناظم آباد بلاک ایس خلیل آباد کا رہائشی تھا اور تقریباً 14 سال کی عمر سے دبئی میں مقیم تھا ۔شادی کرنے کراچی آیا تھا اور ایک ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی ۔ مقتول دبئی واپس جانے سے قبل بلوچستان میں واقع شاہ نورانی کے مزار پر دوست کے ساتھ زیارت کے لیے گیا تھا۔
واپسی پر اہل کاروں نے موٹرسائیکل سوار نوجوانوں کو روکنے کے لیے ہاتھ دیا اور جب وہ نہیں رُکے تو فائرنگ کردی۔ موٹر سائیکل سوار کو گولی لگ کر گرتا دیکھا تو قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہل کار فرار ہو گئے۔پولیس نے جائے وقوع سے خول برآمد کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ مقتول کی لاش پولیس کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئی۔