تفصیلات کے مطابق چوہدری شجاعت نے ایک بیان میں کہا کہ گجرات میں پارٹی کی ٹکٹوں کا فیصلہ مونس الہٰی کے کرنے کی خبریں جھوٹی ہیں۔ پارٹی ٹکٹوں پرفیصلہ میں اور پرویز الہٰی مل کر کریں گے۔ اس لیے پارٹی ٹکٹوں کے فیصلے پر کوئی شک نہیں رہنا چاہیئے۔
علاوہ ازیں چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ پنجاب میں حکومت سازی کا پتہ 17 جولائی کے بعد چلے گا۔ 17 جولائی کو پنجاب میں صاف شفاف ضمنی الیکشن ہونے چاہئیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو دیوار کے ساتھ کون لگا رہے؟ سیاستدانوں کو چاہیے وہ صرف انسانیت کی بات کریں۔ سربراہ ق لیگ نے پرویز الہیٰ سے اختلافات کی خبروں کے حوالے سے کہا کہ کیا کبھی ایسا ہوا کہ میں نے چوہدری پرویز الہی کے خلاف کونی بیان دیا ہو یا کبھی انہوں نے میرے خلاف بیان دیا ہو۔ لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لئے ایسی باتیں بنائی جاتی ہیں۔ ہم صاف الفاظ میں کہتے ہیں پرویز الہی ہمارے امیدوار ہیں اور ہمارے ارکان پرویز الہی کوہی ووٹ دیں گے۔ افواہیں پھیلا کر کسی رکن اسمبلی کو غلط فہمی میں ڈالنے کی کوشش نہ کی جائے۔ ہم نے کبھی غلط بیانی نہیں کی بلکہ ہمیشہ صاف گوئی کا درس دیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے سابق وزیر اعظم اور ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ ۔ جب کہ دونوں رہنماؤں کے مابین ہونے والی ملاقات میں وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین، صوبائی وزیر ملک احمد اور چوہدری شافع حسین موجود تھے۔
واضع رہے کہ سیاسی ماہرین نے اس ملاقات کو صوبہ پنجاب کے تناظر میں انتہائی اہم قرار دیا تھا