13 ارب نوری سال کی دوری پر واقع کہکشاؤں کی پہلی تصویر جاری

13 ارب نوری سال کی دوری پر واقع کہکشاؤں کی پہلی تصویر جاری
ایک نیوز نیوز: ناسا نے خلائی دوربین جیمز ویب کی مدد سے 13 ارب سال پہلے کی قدیم کہکشاؤں کی پہلی رنگین تصویر جاری کردی ہے۔
امریکہ کے مقامی وقت شام چھ بجکر 20 منٹ کے قریب امریکی صدر جو بائیڈن نے ویب ٹیلی سکوپ کے ذریعے لی گئی پہلی تصویر دکھائی جو دور دراز کہکشاؤں اور روشن ستاروں کا سمندر دھکاتی ہے۔
بل نیلسن نے کہا: ’جناب صدر، جو آپ دیکھ رہے ہیں وہ اس کائنات کا اتنا سا حصہ ہے جتنا کہ انگلی کی نوک پر رکھا ہوا ریت کا ذرہ جو آپ سے ایک بازو جتنی لمبائی کی دوری پر ہو، جیمز ویب نے ہزاروں کہکشاؤں کو دکھانے کے لیے آسمان کے ایک چھوٹے سے حصے کو بڑا کر کے دکھایا ہے۔ ان چھوٹے نقطوں میں سے ایک پر جو روشنی آپ دیکھ رہے ہیں، 13 ارب سال سے زیادہ عرصے سے سفر کر رہی ہے۔‘
تصویر میں ستارے نیلے جبکہ سب سے دور کہکشائیں نارنجی رنگ کی ہیں۔
جیمز ویب کی اس تصویر میں سب سے دور کہکشائیں تقریباً 13 ارب سال پرانی ہیں اور اس لیے 13 ارب نوری سال کے فاصلے پر ہیں، لیکن خلائی دوربین جیمز ویب ماضی میں مزید دور تک دیکھے گی۔صدر جو بائیڈن نے کہایہ تصاویر دنیا کو یاد دلائیں گی کہ امریکہ بڑے کام کر سکتا ہے۔