ایک نیوز :تحریک انصاف کے رہنماؤں کاکہنا ہے کہ بلے کا نشان ضرور ملے گا،عدلیہ سے انصاف کی امید رکھتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر خان کا سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج سپریم کور ٹ میں بلے سے متعلقہ پٹیشن کی سنوائی تھی۔پی ٹی آئی قیادت کی بڑی تعداد جیلوں یاپھر انڈرگراؤنڈ ہے ۔بلا پاکستان کے عوام کی امنگون کا ترجمان ہے۔جمہوریت اس ملک کے لیے لازم ہے۔ہم نے ایسے انتخابات کرائے جو کہ دیگرجماعتوں نے نہیں کرائے۔1960 سے جو قانون ہے اس کے تحت کبھی کسی پارٹی کےا نتخابی نشان کو یہاں نہیں لایا گیا۔ااگر انتخاب میں سب سے مقبول جماعت کو باہر کیا گیا تو دنیا آپ کے انتخابات کو نہیں مانے گی۔اگر اتنے لوگوں کو آزاد منتخب کروائیں گے تو جمہوریت کا جنازہ نکالیں گے۔
بیرسٹرگوہرخان کاکہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے بینچ سے بہت امید ہے ۔امید ہے سپریم کورٹ جمہوری عمل کو ڈی ریل نہیں ہونے دے گی۔سپریم کورٹ نے بارہا ایسے قوانین جن میں انتخابی جماعت کے پاس نشان نہ ہو ایکشن لیا ہے ۔ہم نے انتخابات میں شفاف طریقہ کار اختیار کیا۔
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹرگوہر کاکہنا ہے کہ اگر آپ پی ٹی آئی سے انتخابی نشان” بلا “لے لیں گے تو ایسے ہی سینیٹر آئیں گے جو نتخابات کی تاخیر کا مطالبہ کریں گے۔ہمارے سیاسی امیدوار جنہیں ٹکٹ نہیں ملے ان کے مقابلے میں ٹکٹ والے امیدواروں کو سپورٹ کیا جائے گا۔
بیرسٹرگوہر کاکہنا ہے کہ دونوں جج صاحبان کے استعفی سے افسوس ہوا۔دونوں قابل جج صاحبان ہیں سمجھتا ہون انہیں بنچ میں رہنا چاہیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کاکہنا تھا کہ ہم نے جو پٹیشن فائل کی اس کو ایک ہفتے کے بعد سنا گیا۔اگر سپریم کورٹ پہلے فیصلہ دے دیتی ہے تو لاہو ر ہائی کورٹ سے جو فیصلہ آنا ہے اس کا کیا بنے گا۔
رہنما تحریک انصاف نیازاللہ نیازی کاسپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 10جنوری کو پشاور ہائی کورٹ نے ہمارے حق میں فیصلہ کیااور الیکشن کمیشن کو بلے کا نشانے دینے کیلئے کہا ۔الیکشن کمیشن ”بلا“لے کر دوڑ رہا ہے ۔بلے پر الیکشن کمیشن ایک پارٹی بن گیا ہے۔ابھی تک ہمارا بلے کے نشان کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیاگیا۔آج سپریم کورٹ سے درخواست کی تھی کہ کل تک اس کیونوٹیفائی کیا جائے ۔
نیازاللہ نیازی کاکہنا ہے کہ آج چیف جسٹس نے اکبر ایس بابر کو کہا کہ آپ کی پٹیشن سے لگتا ہے کہ آپ کے پیچھے کوئی اور ہے۔ہماری سپریم کورٹ سے اپیل ہے کہ آپ عوام کے حقوق کی ضمانت ہے۔درخواست ہے کہ جو الیکشن کمیشن کا کام ہے دیکھ لیں وہ یہ کام نہیں کر رہا۔اس وقت جو ایجنڈا ہے وہ یہی ہے کہ ایک پارٹی کو انتخابی عمل سے باہر کیا جارہاہے۔پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات پر میرے پاس ساری چیزیں ہیں۔ ہم نے تمام دیگر ممبران سے میٹنگز کیں ۔میرے پاس تمام دستاویزات ہیں جو کہ میں کورٹ میں پیش کروں گا۔