ایک نیوز: دہلی کی عدالت نے ایئر انڈیا کی پرواز میں مبینہ طور پر ایک معمر خاتون ساتھی مسافر پر پیشاب کرنے والے شنکر مشرا کی درخواست ضمانت مسترد کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ملزم شنکر مشرا کی حرکت انتہائی گھناؤنی اور بیہودہ ہے۔ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کومل گرگ نے ملزم کی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس مرحلے پر ملزم کو ضمانت پر رہا کرنا مناسب نہیں ہے۔ ملزم کے اس گھٹیا طرز عمل نے شہری ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور اس کی مذمت کی ضرورت ہے۔ عدالت نے بتایا کہ ملزم نے رات کو شراب نوشی کی تھی اور اس نے اس حقیقت سے انکار نہیں کیا ہے۔
عدالت نے مزید کہا کہ یہ بات بھی ریکارڈ پر آئی ہے کہ ملزم نے متاثرہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے اور ملزم کی جانب سے گواہوں پر اثر انداز ہونے کے امکان کو بھی رد نہیں کیا جا سکتا۔ آئی او کی رپورٹ کے مطابق دیگر گواہوں سے جرح ہونا باقی ہے اور تفتیش ابتدائی مرحلے میں ہے۔ ملزم کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ منو شرما نے عدالت کو بتایا کہ دہلی پولیس نے صرف ایک غیر ضمانتی جرم میں ایف آئی آر درج کی ہےجبکہ دیگر قابل ضمانت جرم ہیں۔
پبلک پراسیکیوٹر نے اس بنیاد پر ملزم کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی کہ وہ ایک طاقتور شخص ہے جسے اگر ضمانت مل جاتی ہے تو وہ شکایت کنندہ پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
سرکاری وکیل نے یہ مزید کہا کہ پولیس نے ریمانڈ سے انکار کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی ہے۔ عدالت کو مزید بتایا گیا کہ عملے کے تین ارکان اور دو مسافروں کے بیانات ریکارڈ ہونا باقی ہیں۔
سرکاری وکیل نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ نشہ کو بہانے کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا ہے۔ عدالت کو اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ کیا کسی ایسے مجرم کو ضمانت دی جا سکتی ہے جس نے پہلے معافی مانگی لیکن بعد میں واپس لے لی۔ وکیل نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ ملزم کے والد نے متاثرہ لڑکی کو واٹس ایپ پر میسج کیا تھا کہ آپ کو اپنے کئے کا پھل بھگتنا پڑے گا گا تاہم بعد میں میسج ڈیلیٹ کر دیا۔ عدالت نے مشرا کو 7 جنوری کو 14 دن کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔