ایک نیوز: اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت نے بھارت کے تیار کردہ کھانسی کے شربت کو غیرمعیاری قرار دیتے ہوئے ازبکستان کو اس کے استعمال سے روک دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بدھ کو عالمی ادارہ صحت نے ایک پیغام میں کہا کہ ’انڈین کمپنی میریون بائیو ٹیک کے تیار کردہ کھانسی کے شربت غیرمعیاری ہیں اور کوالٹی کے معیار پر پورا نہیں اترتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں بند کیا جارہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی ویب سائٹ پر جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’ازبکستان میں کھانسی کے دو اقسام کے غیرمعیاری سیرپ کی نشاندہی ہوئی ہے جو گزشتہ سال 22 دسمبر کو عالمی ادارہ صحت کو رپورٹ کیے گئے تھے۔
بیان کے مطابق ایمبرانول اور ڈوک ون میکس نامی دونوں کھانسی کے سیرپ میریون بائیو ٹیک کمپنی کے تیار کردہ ہیں جو بھارتی ریاست اترپردیش میں ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ کمپنی نے ابھی تک عالمی ادارہ صحت کو ان دو ادویات کی کوالٹی کے حوالے سے کسی قسم کی گارنٹی نہیں دی گئی ہے۔
واضع رہے کہ چند روز قبل ایک رپورٹ سامنے آئی تھی جس میں انڈیا میں تیار کردہ کھانسی کے شربت استعمال کرنے سے ازبکستان میں چند بچوں کی موت واقع ہوئی تھی۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق کھانسی کے شربت کے نمونے لیبارٹری بھجوائے گئے تھے جس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان میں ڈائیتھلین گلائیکول کی ناقابل قبول مقدار موجود ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے جس کے بعد خبردار کیا ہے کہ ان غیرمعیاری پراڈکٹس کا استعمال بالخصوص بچوں میں غیرمحفوظ ہے جس سے صحت شدید متاثر یا پھر موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
ازبکستان میں سیرپ کے مبینہ استعمال سے 18 بچوں کی ہلاکت کے بعد اترپردیش کے فوڈ سیفٹی اور ڈرگ ڈیپارٹمنٹ نے میریون بائیوٹک کا لائسنس بھی منسوخ کر دیا تھا۔