گھریلو حالات سے تنگ باپ نے بچوں کو سمندر میں پھینک دیا

گھریلو حالات سے تنگ باپ نے بچوں کو سمندر میں پھینک دیا

ایک نیوز: کراچی میں گھریلو حالات سے تنگ آکر  باپ نے اپنے دو بچوں کے ہمراہ مبینہ طور پر خودکشی کی کوشش کی۔

رپورٹ کے مطابق سگے باپ نے اپنے دو بچوں کو رات کی تاریکی میں کھلے سمندر میں دھکیل دیا۔ گذشتہ رات کیماڑی منوڑہ میں یہ واقعہ پیش آیا جب ایک سفاک باپ نے اپنے بچوں کو سمندر میں پھینک دیا. بچے کنارے پر پانی کم ہونے کے باعث جب ڈوب نہیں رہے تھے تو سفاک باپ نے انکو زبردستی سمندر کی گہرائی کی جانب دھکیل دیا اور خود وہاں سے فرار اختیار کرلی. سمندر میں ڈوبنے والے بچوں کی تلاش کیلئے رات بھر سے بحری رضاکاروں کا آپریشن جاری ہے تاہم ابھی تک انکا کوئی سراغ نہیں ملا. پولیس نے اس واقعے کی اطلاع پر کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے آج دوپہر بچوں کے قاتل بات کو گرفتار کرلیا. گرفتار قاتل سفاک باپ کو اپنے کئے پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔  پولیس کو اپنے بیان میں قاتل باپ نے بتایا کہ وہ روز روز کے گھریلو جھگڑوں سے تنگ آچکا تھا اس کے بچے اسکو روزانہ کی بنیاد پر تنگ کرتے تھے جسکی وجہ سے اس نے یہ قدم اٹھایا اور اپنے دونوں بچوں کو سمندر میں پھینک دیا. پولیس ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ گرفتار قاتل شخص جو ان بچوں کا سگا باپ ہے اس کے رویئے سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ اسکی ذہنی کیفیت درست نہیں تاہم اس سلسلے میں ماہر نفسیات سے بھی رابطہ کیا جائے گا. اس کیس سے متعلق مزید تفصیلات بھی پولیس حکام جلد میڈیا سے شیئر کرینگے..

واضع رہے کہ کراچی میں فیڈرل بی ایریا میں 6 بچوں کے باپ نے بیروزگاری اور معاشی تنگدستی سے تنگ آکر خودکشی کرلی تھی۔پولیس کے مطابق فیڈرل بی ایریا بلاک 16 میں رہائشی عمارت کے ایک فلیٹ میں فہیم احمد نامی شخص نےگلے میں پھندا لگاکر خودکشی کی تھی ۔

پولیس کے مطابق  متوفی 6 بچوں کا باپ تھا جس میں 5بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں جبکہ فہیم 2 سال قبل اخبار میں کام کرتا تھا ۔ وہاں سے نکالے جانے کے بعد سے بیروزگار تھا اور گزارے کے لیے رکشہ چلارہا تھا لیکن اسکے باوجود مالی حالات خراب تھے۔پولیس کے مطابق فہیم نے اپنی بیوی کو نیند کی گولیاں دیں جبکہ بچے واقعے کے وقت ٹیوشن میں تھے۔

متوفی فہیم کے بہنوئی عمیر نے فون پر بتایاہے کہ فہیم نے 3 مہینے سے فلیٹ کا کرایہ بھی نہیں دیا تھا جبکہ وہ بینک کا ایک لاکھ روپے کا مقروض بھی تھا جس کی قسطیں نہ ادا کر سکنے کے باعث پریشان رہتا تھا