شمالی تنزانیہ میں مرنے والے افراد میوانزا کے علاقائی کمشنر کے ساتھ دورے پر تھے، اور ان میں مقامی کمیونیکیشن حکام اور ان کے ڈرائیور کے ساتھ ساتھ ٹیلی ویژن اور اخباری صحافی بھی شامل تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ بس ایک دوسری گاڑی کو اوور ٹیک کرنے کی کوشش کر رہی تھی، پھر وہ صحافیوں اور سرکاری اہلکاروں کو لے جانے والی گاڑی سے ٹکرا گئی۔
تنزانیہ کی صدر سامعہ سلوہ حسن نے ٹوئٹر پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
گزشتہ ہفتے مشرقی افریقی ملک کو ایک اور سانحے کا سامنا کرنا پڑا جب 10 افراد کی موت ہو گئی جب ایک کشتی جنازے کے لیے لوگوں کو لے کر جا رہی تھی۔
دریں اثنا پیر کی رات شمالی یوگنڈا میں لیرا شہر کے قریب جس گاڑی میں وہ سفر کر رہے تھے الٹنے سے نو تاجر ہلاک اور دیگر 20 زخمی ہو گئے۔
مقامی میڈیا کے حوالے سے عینی شاہدین نے بتایا کہ ٹرک کے گرنے کے وقت اس میں 50 سے زائد افراد سوار تھے تاہم پولیس نے اس کی تصدیق نہیں کی۔
یوگنڈا میں سڑک کے حادثات اکثر ہوتے رہتے ہیں اور اکثر لاپرواہی ڈرائیونگ، تیز رفتاری اور گاڑیوں اور سڑکوں کی خراب حالت کو مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے۔