ایک نیوز: امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اوراردن کے شاہ عبداللہ دوم کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ امریکا غزہ کواپنےاختیار میں لے گا، فلسطینی غزہ کے علاوہ دوسرے مقام پرمحفوظ طریقے سے رہ سکیں گے۔
ٹرمپ نے کہا کہ یقین نہیں کہ حماس ہفتہ کی ڈیڈلائن تک اسرائیلی قیدیوں کورہا کرےگا، لگتا ہے حماس اپنے موقف پرقائم رہے گا،ہم دیکھیں کے کہ وہ کتنے سخت ہیں، غزہ خریدنے کی ضرورت نہیں وہ ایک جنگ زدہ علاقہ ہے، غزہ میں تہذیب کاصفایا ہوچکا ہے، ہم اسے سنبھالنے جارہے ہیں، حماس کوڈیڈ لائن کوپورا کرناہوگاورنہ جنگ بندی معاہدہ ختم ہوجائے گا۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم غزہ کوصحیح طریقے سے چلانے جارہے ہیں، ہم غزہ میں بہت بڑے پیمانے پرمعاشی ترقی کریں گے،فلسطینی ہر10سال بعد قتل نہیں کیے جائیں گے،99فیصدیقین ہے کہ مصر کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے۔
شاہ عبداللہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن اورخوشحالی لاسکتے ہیں،مشرق وسطیٰ میں امن کےلیے ٹرمپ کی حمایت کریں گے، مصر اورعرب ممالک کی طرف سے غزہ پرایک منصوبہ ہے جس پربات ہورہی ہے،کینسر میں مبتلا2 ہزار بچوں کولے جانے کیلئے تیار ہے، غزہ کیلئے مصر کامنصوبہ سننے کاانتظار کریں گے۔
شاہ عبداللہ نے کہا کہ عرب ممالک ٹرمپ کے غزہ منصوبے کاجواب لے کرامریکا آئیں گے، ہمیں مصر کی طرف سے منصوبہ دیکھنے کاانتظار کرناچاہیے،مجھے وہی کرنا ہوگا جوملک کے لیے بہتر ہوگا، غزہ بارے ٹرمپ کے منصوبے پر بہت سے ممالک کی طرف سے ردعمل آئے گا۔
دوسری جانب امریکی صدرٹرمپ نے روس یوکرین پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کسی دن روس کاحصہ بن سکتا ہے،امریکا یوکرین کو300بلین ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرچکاہے، دیگر ممالک کی نسبت یوکرینی فوج کے ساتھ ہمارا تعاون کہیں زیادہ ہے، یوکرین فوجی امداد کے بدلے نایاب معدنیات تک رسائی فراہم کرے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ معدنیات میں تیل،گیس،لیتھم ،گریفائٹ، یورینیم اورٹائٹینیم شامل ہیں ،امریکا نے یوکرین کو500 بلین ڈالر کی معدنیات تک رسائی میں مدد فراہم کی، یوکرین نصف ٹریلین ڈالر کی قیمتی دھاتیں امریکا کومنتقل کرنے کامعاہدے کرے، جنگ بندی ہونے کے بعد بھی امریکا کویوکرین کی نایاب معدنیات تک رسائی ہونی چاہیے.
امریکی صدر اوراردن کے شاہ عبداللہ کی ملاقات،خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال
Feb 12, 2025 | 08:28 AM