چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کاکہنا ہے کہ عوام بھٹوکوبےگناہ قراردےچکی اب عدلیہ کی باری ہے۔قائدعوام کو بے قصورقراردیکرذمہ داروں کو سزادے۔
سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو کا گوجرانوالہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہماری عدلیہ کو اب موقع ملا ہے کہ وہ بھٹو کیس میں انصاف کر کے اپنے داغ دھوئے، عوام نے فیصلہ دیا ہے کہ بھٹو بے قصور ہے، پاکستان کے عوام نے بے نظیر کو وزیراعظم بنا کر فیصلہ سنادیا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو بے قصور تھا۔
بلاول بھٹو کاکہنا تھاکہ اب انتظار یہ ہے کہ عدالت اعتراف کرے کہ بھٹو کو پھانسی دے کر عدلیہ نے جرم کیا۔ سپریم کورٹ کے پاس موقع ہے کہ وہ بھٹو کو پھانسی دینے میں ملوث عناصر کیخلاف فیصلہ سنا کر عدالتی اور قانونی ریکارڈ کے ساتھ تاریخ بھی درست کرے تاکہ عوام کو یقین آئے کہ عدالت سے انہیں بھی انصاف مل سکتا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ زرداری کے ریفرنس اور قاضی فائر عیسیٰ کی بہادری سے ذوالفقار علی بھٹو اور عوام کو انصاف ملے گا، پھر ہم ملکر بھٹو کے مشن روٹی، کپڑا اور مکان کو پورا کریں گے۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو درپیش معاشی مسائل کا حل بھی بھٹو کے منشور اور نظریے میں موجود ہے، آپ کے پاس سیاست دان آئیں گے جو دوسرے کو گالی دے کر اپنے لیے ووٹ مانگیں گے مگر ہمارا ایسا طرز سیاست نہیں اور پاکستان پیپلزپارٹی کی خوبی یہ ہے کہ ہمارا کوئی مخالف نہیں ہے۔
سابق وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارا ’پرانے‘ سیاست دانوں سے کوئی مقابلہ نہیں ہے، ہماری تین نسلوں کی جدوجہد میں کئی جماعتیں آئیں اور چلی گئیں، ہمارا مقابلہ غربت، بے روزگاری اور مہنگائی سے ہے۔ بلاول کا کہنا تھا کہ میری سیاسی تربیت میں نفرت، تقسیم اور گالم گلوچ کی تربیت شامل نہیں، یہ تربیت مجھے شہید بے نظیر بھٹو نے دی اور حکم دیا کہ غریب عوام، کسانوں، مزدوروں اور پسماندہ علاقوں کی خدمت کرنا ہے۔
بلاول بھٹو کامزید کہنا تھا کہ معاشی بحران میں آپ جیالوں کو میرا بازو بن کر گھر گھر پہنچانا ہے، عوام کو پی پی کے منشور کے بارے میں سمجھانا ہے، روزگار پیپلزپارٹی کی تاریخ ہے، حکومت جب بھی ملی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع دیے۔
قبل ازیں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم تمام جج صاحبان کے شکرگزار ہیں، آصف زرداری نے ریفرنس سپریم کورٹ بھیجا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی کچھ قوتیں نہیں چاہتیں ذوالفقار بھٹو کو انصاف ملے لیکن ہم نے اس کیس کو آگے لیکر چلنا ہے، 2018 میں کیس فوراً سننے کی درخواست کی تھی، 12سال بعد ریفرنس سنا جا رہا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں یہ ہماری جوڈیشری کے لیے ایک امتحان ہے، ججز کے سامنے اپنی رائے رکھیں گے، قوم کو بتایا جائے شہید ذوالفقاربھٹو بے قصور تھے، ہمیں ان کے لیے انصاف چاہیے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ صدر پاکستان نے ریفرنس میں سوالات اٹھائے، ان کا جواب چاہیے، ذوالفقارعلی بھٹوکاریفرنس عدلیہ کاامتحان ہے، ہمیں تاریخ درست کرکے جرم میں ملوث افراد کو بے نقاب کرنا ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ اس وقت بھی جتنے مسلمان حکمران مرے ان کی موت طبی نہیں بلکہ انہیں مارا گیا، وہ فیصلہ ہونا چاہئے تاکہ ایسے کاموں کا دروازہ ہمیشہ کے لیے بند ہو، لہٰذا اُمید ہے سپریم کورٹ اپنے اوپر لگے داغ کو دھوئے گی۔
راؤ انوار سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آپ جانتے ہیں یہ کس کا کھلونا ہے، البتہ ادارے اپنے دائرے میں کام کریں گے تو ملک اور معیشت چلے گی۔