ایک نیوز: لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی مستقل حاضری معافی کی درخواست پر نیب سے دلائل طلب کر لیے۔
تفصیلات کے مطابق رمضان شوگر مل ریفرنس میں سابق وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف نیب ریفرنس پر احتساب عدالت کے جج ملک علی ذوالقرنین اعوان نے سماعت کی۔
حمزہ شہباز حاضری کے لیے عدالت میں پیش ہوئے جبکہ شہباز شریف کے نمائندے انوار حسین بھی عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے رمضان شوگر مل ریفرنس میں حمزہ شہباز کی حاضری مکمل کر لی۔
پراسیکیوشن نے کہا کہ نیب ترامیم کے بعد ریفرنس واپس چلا گیا، اس کیس میں بریت کی درخواستیں زیرسماعت تھیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد بریت کی درخواست پر ابھی فیصلہ نہیں ہوسکتا، احتساب عدالت نے کارروائی 12 جنوری تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر نیب نے رمضان شوگر ملز کا ریفرنس دوبارہ عدالت جمع کروا دیا تھا۔
حمزہ شہباز کی میڈیا سےگفتگو
پیشی کے بعد حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سے سرخروبھی ہوئے اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی حکومت میں جھوٹے کیس بنائے گئے، پی ٹی آئی حکومت کی دوران بھی ایف آئی اے نے کہا کہ ہمارے پا س کو ہی ٹھوس ثبوت نہیں میں اور شہباز شریف بری ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ آج نواز شریف بھی با عزت بری ہورہے ہیں ، جھوٹے کیس بنا کر قومی خزانے کو نقصان پہنچایاگیا اور قوم سے جھوٹ بولا گیا، جن لوگوں نے جھوٹے کیس بنائے وہ بھی آج کٹہرے میں ہیں۔
حمزہ شہبازکاکہنا تھا کہ اس ملک کا وقت قیمتی ہے اور عوام کا وقت قیمتی ہے، ہم سب کو مل کر لوگوں کے مستقبل کے حوالے سے جامع حکمت عملی اپنانی چاہیے، میں سیاسی کارکن ہوں میری امید اور دعا ہے کہ الیکشن وقت پر ہونے چاہیے، میں جھوٹے کیس بنانے والوں کو اللہ کے حوالے کرتا ہوں ، لیول پل ہینگ فیلڈ انتخابات کے فئیر اینڈ فری ہونے کے لئے ضروری ہے جب الیکشن ہوں گے تب سب کو نظر آئے گا۔